دینی مدرسہ ٹیچر کی طالب علم کے ساتھ بدفعلی کا افسوسناک واقعہ

30 سالہ ریاض کے خلاف مقدمہ درج ، ملزم مفرور ، پولیس ذرائع
حیدرآباد ۔ 14 ۔ ستمبر : ( ایجنسیز ) : حیدرآباد کے علاقے چندرائن گٹہ میں واقع ایک دینی مدرسہ میں دینی تعلیم حاصل کرنے والے ایک 14 سالہ لڑکے کے ساتھ اس کے استاد ٹیچر کی جانب سے مبینہ طور پر بدفعلی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا ۔ پولیس اس سلسلہ میں ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے مفرور ٹیچر کی تلاش میں ہے ۔ تفصیلات کے مطابق یہ لڑکا نوری نگر چندرائن گٹہ دینی مدرسہ میں قرآن حفظ کی تعلیم حاصل کررہا تھا جو خرابی صحت کی شکایت کے بعد نزدیکی دواخانہ میں شریک کیا گیا تھا ۔ علاج کے دوران متاثرہ لڑکے نے اپنے والدین سے ٹیچر کی جانب سے اس ( لڑکے ) کی بدفعلی کے واقعہ کا ذکر کیا جس پر چندرائن گٹہ پولیس اسٹیشن میں اس واقعہ کے خلاف شکایت درج کروائی گئی ۔ چندرائن گٹہ پولیس انسپکٹر وائی پرکاش ریڈی نے بتایا کہ ملزم ٹیچر کی30 سالہ ریاض کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے ۔ بتایا گیا کہ ٹیچر ریاض لڑکے کو بنڈلہ گوڑہ کے ایک سنسان مقام پر لے جاکر اس کے ساتھ بدفعلی کی اس واقعہ کو پندرہ روز گذر چکے ہیں ۔ تاہم دواخانہ میں لڑکے کو شریک کئے جانے کے بعد اس واقعہ کا علم ہوا ۔ ٹیچر کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 377 اور جنسی ہراسانی سے اطفال کے تحفظ (POCSO) ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں ۔ دریں اثناء بالالہ ہکولہ سنگم (BHS) نے قصور وار ٹیچر کے خلاف POCSO قانون کے تحت سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ بی ایچ ایس نے اس کے ساتھ مدرسوں کے نظام کا جائزہ لینے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے ۔ بی ایچ ایس نے مدرسوں میں اس طرح کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے پریس نوٹ میں بتایا کہ مدرسوں کا جائزہ لینے اور ضرورت پڑنے پر اس طرح کے مدرسوں پر امتناع عائد کردینے کا مطالبہ کیا ۔۔