کلپیش یاگنک کی ہلاکت میں سلونی اروڑا، ریلائنس فلم ڈسٹریبیوٹرس سربراہ ملوث
حیدرآباد ۔22 ستمبر (سیاست نیوز) ملک کے مشہور ہندی میڈیا ’’دینک بھاسکر‘‘ سے وابستہ صحافی اور دینک بھاسکر کے گروپ ایڈیٹر کلپیش یاگنک جاریہ سال 12 جولائی کو اندور میں واقع اپنے آفس میں مردہ پائے گئے تھے۔ بظاہر ان کی موت خودکشی کا معاملہ نظر آرہا تھا تاہم تقریباً دو ماہ بعد واضح طور پر اس حقیقت کا انکشاف ہوا ہیکہ یہ خودکشی نہیں بلکہ انہیں منصوبہ بندی طریقہ سے ہلاک کیا گیا تھا۔ ہندی صحافت سے ہی وابستہ صحافی سدھاجین نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں اس منصوبہ بند ہلاکت کا پردہ فاش کیا ہے۔ صحافی سدھاجین کے مطابق دینک بھاسکر کے گروپ ایڈیٹر کلپیش یاگنک کی خودکشی، دراصل سوچی سمجھی سازش ہے جس کے منصوبے برسوں پہلے بنائے گئے تھے۔ ان کے مطابق سلونی اروڑا نامی خاتون اور ریلائنس انٹرٹینمنٹ کے فلم ڈسٹربیوشن سربراہ آدتیہ چوکسے نے ’’یو ان ریلیشن شپ‘‘ کے دوران اس ہلاکت کی اسکرپٹ لکھی تھی اور پھر اس پر پورے طور پر عمل کیا جس میں وہ کامیاب بھی رہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی فلم کے مجرمانہ کردار کی طرح مشہور صحافی گروپ ایڈیٹر دینک بھاسکر مسٹر کلپیش یاگنک کی جان اسی طرح لی گئی کہ وہ ظاہری طور پر قتل نظر آنے کے بجائے خودکشی نظر آئے۔ رپورٹ کے مطابق سلونی اروڑا اور آدیتہ چوکسے نے منصوبہ بند طریقے سے پہلے کلپیش یاگنک کو ان کے ارکان خاندان سے الگ کردیا، ان کے اخبار انتظامیہ کو ان کے خلاف کردیا اور آخر میں ظالمانہ طریقے سے انہیں خودکشی پر مجبور کردیا۔ سدھاجین بتاتے ہیں کہ گروپ ایڈیٹر کلپیش یاگنک چاروں طرف سے تناؤ کا شکار ہوگئے تھے اور وہ اسے برداشت نہیں کرپائے۔ ان کاکہنا ہیکہ کاش دینک بھاسکر کے مالک سدھیر اگروال نے انہیں ملاقات کا وقت دیدیا ہوتا جو کلپیش یاگنک گذشتہ 10 دن سے ملنے کا وقت مانگ رہے تھے تو شاید کلپیش یاگنک خودکشی پر مجبور نہیں ہوتے۔ واضح رہیکہ 12 جولائی 2018ء کی رات تقریباً 10:30 بجے کلپیش یاگنک نے اندور میں واقع آفس پارکنگ میں گرے ہوئے پائے گئے تھے۔ انہوں نے عمارت کی تیسری منزل سے کود کر اپنی جان دینے کی کوشش کی تھی بامبے ہاسپٹل پہنچنے کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیدیا۔ مسٹر سدھاجین نے لکھا ہیکہ اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں انہوں نے صرف اس ہلاکت کی وجوہات تلاش کئے بلکہ پچھلے کئی برسوں سے لکھی جارہی بلیک میلنگ کی اس اسکرپٹ کے ہر پہلو اور ہر کردار کے بارے میں گہرائی سے چھان بین کی جس سے واضح ہوگیا کہ کس طرح کلپیش یاگنک کی عزت گئی اور پھر ان کی زندگی چلی گئی۔ ان کے مطابق سلونی اروڑا نے دینک بھاسکر سے وابستہ ہونے کے بعد کسی شاطر کھلاڑی کی طرح اپنی نسوانیت کا استعمال کیا جس کی بدولت اس اخبار میں کافی اچھے عہدوں پر فائز ہوگئی اور پھر 12 سال پہلے ایک تقریب کے دوران کلپیش یاگنک کو منصوبہ بند انداز میں جسمانی تعلقات کے ذریعہ پھانس لیا اور بعدازاں اسی کو بنیاد بنا کر مسلسل بلیک میلنگ کرتی رہی اور اسی دوران ریلائنس فلم ڈسٹربیوشن ہیڈ آدتیہ چوکسے سے تعلقات میں آنے کے بعد بلیک میلنگ کا یہ سلسلہ اور تیز ہوگیا اور پھر کروڑوں روپئے طلب کئے جانے لگے۔ فون پر مسلسل دھمکیاں دی جانے لگیں اور کروڑوں روپئے اینٹھ لئے گئے۔ تاہم یہ سلسلہ رکنے کا نام نہیں لیا اور بالآخر بھاسکر کے گروپ ایڈیٹر کلپیش یاگنگ کی موت پر ہی یہ معاملہ ختم ہوا۔