دہلی کے وزیر ستیندر جین کی درخواست پر ہائیکورٹ کی نوٹس

بے نامی جائیدادوں کی ضبطی کے سلسلے میں حلفنامہ داخل کرنے محکمہ انکم ٹیکس کو ہدایت
نئی دہلی 6 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) دہلی ہائیکورٹ نے آج انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ سے جواب طلب کیا تھا۔ دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین کی بے نامی جائیدادوں کی ضبطی کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے دائر کردہ درخواست پر عدالت نے یہ اقدام کیا ہے۔ جسٹس ویبھو بکھرو نے انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جین کی درخواست پر حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی اور معاملہ کی آئندہ سماعت 11 اکٹوبر کو مقرر کی ہے۔ آج سماعت کے دوران انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے کہاکہ درخواست کی سماعت نہیں کی جانی چاہئے لیکن ستیندر جین کے وکیل نے کہاکہ یہ محکمہ کے دائرہ اختیار میں نہیں۔ ستیندر جین ایک وزیر ہیں اور انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے اُنھیں ہر جگہ بدنام کررہا ہے۔ عدالت نے درخواست گذار کی جانب سے اُٹھائے گئے موضوعات کے بارے میں انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ سے وضاحت طلب کی۔ جج نے محکمہ سے کہاکہ آپ کے دائرہ اختیار میں یہ معاملہ شامل ہے یا نہیں اِس کی وضاحت کریں جیسا کہ درخواست گذار نے دعویٰ کیا ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس نے نئے بے نامی جائیداد ایکٹ کے تحت ستیندر جین کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ اِس مقدمہ میں اُن کے 30 کروڑ سے زائد اثاثے جات عبوری طور پر ضبط کرلئے گئے۔ سی بی آئی نے بھی محکمہ انکم ٹیکس کی سفارش پر ستیندر جین کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ اثاثے ابتداء میں 27 فروری کو عبوری طور پر ضبط کئے گئے تھے اور پھر اِس میں 24 مئی تک توسیع کی گئی۔ بعدازاں کہا گیا کہ ارباب مجاز کے قطعی فیصلے تک ضبطی برقرار رہے گی۔

کسانوں کی خودکشی سے فوری نمٹنا ممکن نہیں : سپریم کورٹ
نئی دہلی 6 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج کہا ہے کہ کسانوں کی خودکشی کے بڑھتے واقعات سے راتوں رات نمٹا نہیں جاسکتا اور حکومت کی اِس درخواست سے اتفاق کیاکہ موافق کسان اسکیمات جیسے فصل بیمہ یوجنا کے مؤثر نتائج ظاہر ہونے کے لئے کم از کم ایک سال کی مہلت دی جائے۔ چیف جسٹس جے ایس کھیہر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ پر مشتمل بنچ نے کہاکہ ہمارا یہ احساس ہے کہ اِس مسئلہ سے یکایک نمٹا نہیں جاسکتا۔ اٹارنی جنرل کی جانب سے مزید وقت طلب کرنے سے ہم اتفاق کرتے ہیں۔ بنچ نے مرکز کو مہلت دیتے ہوئے ایک این جی او کی دائر کردہ مفاد عامہ کی درخواست پر آئندہ سماعت 6 ماہ بعد مقرر کی ہے۔