دہلی کے سابق وزیرقانون کی درخواست ضمانت منظور

عدالت کی اجازت بغیر قومی دارالحکومت کے باہر جانے پر پابندی

نئی دہلی ۔ 23 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کے سابق وزیرقانون جتندر سنگھ تومر کو آج عدالت نے جعلی ڈگری کیس میں مشروط ضمانت منظور کررہی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج مسٹر ومل کمار یادو نے مختلف شرائط بشمول عدالت سے اجازت لئے بغیر قومی دارالحکومت سے باہر دورہ پر پابندی اور طلب کرتے ہی تحقیقات کیلئے حاضری کے ساتھ مسٹر تومر کی درخواست ضمانت قبول کرلی۔ عدالت نے تومر سے کہا کہ 50 ہزار دینے کا ایک شخصی مچلکہ اور اسی رقم کے مماثل ایک ضمانت بھی ڈپازٹ کروائیں۔ عدالت نے تومبر کے وکیل اور استغاثہ کے دلائل کی سماعت کے بعد اپنے احکامات آج کیلئے محفوظ کردیئے تھے۔ بحث کے دوران کل ایڈوکیٹ ہرسشیت جین نے تومر کی پیروی کرتے ہوئے اس بنیاد پر ضمانت طلبکی تھی کہ بیشتر ثبوت دستاویزات کی شکل میں موجود ہیں اور اب گواہوں پر اثرانداز کا کوئی سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔ انہوں نے بتایا کہ دستاویزات کی جانچ اور تجزیہ ایک طویل عمل (پراسیس) ہے لہٰذا تومر کی عدالتی تحویل میں توسیع کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم اسپیشل پبلک پراسکیوٹر اتل سریواستو نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا۔ تومر کے خلاف تحقیقات جاری ہے اور رہائی کی صورت میں وہ گواہوں پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے یہ استدلال پیش کیا کہ مختلف یونیورسٹیوں سے متعدد دستاویزات ضبط کرلئے گئے ہیں جہاں سے تومر نے ایل ایل بی اور بی ایس سی کا کورس مکمل کیا ہے اور تعلیمی ڈگریوں کی تصدیق اور جانچ کا کام ہنوز جاری ہے۔ واضح رہیکہ بار کونسل آف دہلی کی شکایت پر سابق وزیرقانون جتندر سنگھ تومر کو دہلی پولیس نے 9 جون کو گرفتار کیا تھا جس پر جعلسازی اور دھوکہ دہی کے ذریعہ تعلیمی ڈگریاں حاصل کرنے کا الزام ہے۔