نئی دہلی۔21ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) دہلی پولیس کا انسداد دہشت گردی شعبہ کا انسپکٹر آج خصوصی عدالت سے رجوع ہوگیا اور اس نے درخواست کی کہ این آئی اے کے فردجرم پر غور کرنے سے پہلے جس میں سید لیاقت شاہ کو بے گناہ قرار دیا گیا ہے جسے پولیس نے 2013ء میں حزب المجاہدین کا دہشت گرد ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا ‘ اُس کی بھی سماعت کی جائے ۔ پولیس کے خصوصی شعبہ کے انسپکٹر سنجے دت جو سب سے پہلے اس مقدمہ کی خبر دے چکے ہیں لیکن جنہیں بعدازاں این آئی اے منتقل کردیا گیا ۔ ایک درخواست پیش کرتے ہوئے این آئی اے کو ہدایت دینے کی گذارش کرچکے ہیں کہ انہیں فرد جرم کی ایک نقل اور اُن ثبوتوں کی تفصیلات جو این آئی اے نے مقدمہ کی تحقیقات کے دوران جمع کئے ہیں نقل انہیں فراہم کی جائے ۔ اپنے فرد جرم میں قومی محکمہ سراغ رسانی این آئی اے نے صابر خان پٹھان کو مفرور مجرم قرار دیتے ہوئے اس مقدمہ کا کلیدی ملزم قرار دیا ہے جس نے مبینہ طور پر ہتھیار لیاقت کو دیئے تھے تاکہ اُسے دہشت گرد ظاہر کیا جائے ۔ این آئی اے نے لیاقت کو بے قصور قرار دیتے ہوئے کہا کہ اُس پر مقدمہ چلانے کے قابل کوئی ثبوت موجود نہیں ہے ۔ ڈسٹرکٹ جج امرناتھ کو پیش کردہ اپنی درخواست میں دہلی کے انسپکٹر نے کہاکہ ان کی سماعت انصاف کے حق میں بہت ضروری ہے ۔