فوجی حکمت عملی کا مظاہرہ ، 26/11 سے بھی زیادہ تربیت یافتہ
نئی دہلی ۔ 4 ۔ جنوری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : پٹھان کوٹ فضائیہ اڈہ پر دہشت گرد بالکل فوجی طرز کی حکمت عملی کا مظاہرہ کررہے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ چوکسی اختیار کرنے سے پہلے ہی وہ یہاں گھس آئے تھے ۔ پنجاب پولیس ایس پی نے حملہ آوروں کی جانب سے انہیں اغواء کا دعویٰ کیا تھا جس کے بعد ریاست میں چوکسی بڑھا دی گئی ۔ ذرائع کے مطابق چوکسی کا جیسے ہی اعلان ہوا ، تمام اہم تنصیبات بشمول پٹھان کوٹ فضائیہ کے اڈہ پر بھی سیکوریٹی بڑھا دی گئی جس کی وجہ سے دہشت گردوں کے لیے حملہ کرنا مشکل ہوگیا ۔ ذرائع نے کہا انہیں شبہ ہے کہ دہشت گرد یکم جنوری کی صبح فضائی اڈہ میں گھس گئے تھے جب کہ اسی دن کچھ گھنٹوں بعد شام میں چوکسی اختیار کی گئی ۔ پنجاب پولیس کے ایس پی سلویندر سنگھ کی جانب سے فراہم کی جانے والی معلومات کی جانچ میں بھی چند گھنٹے لگ گئے ۔ انہوں نے دیگر دو کے ساتھ دہشت گردوں کی جانب سے اغواء کا دعویٰ کیا تھا ۔ ذرائع نے بتایا کہ پولیس عہدیداروں نے جنہیں ایس پی نے دہشت گردوں کے بارے میں پہلے اطلاع دی ، اسے زیادہ اہمیت نہیں دی اس کی وجہ سے بھی اہم وقت ضائع ہوا ۔ سیکوریٹی ایجنسیوں کو شبہ ہے کہ جملہ چھ دہشت گرد تھے اور وہ دو گروپس میں تقسیم ہوئے ۔ ان میں ایک گروپ 4 اور دوسرا گروپ 2 دہشت گردوں پر مشتمل تھا ۔ پہلے گروپ کے چار دہشت گردوں کو ہفتہ کو ہی ہلاک کردیا گیا جب کہ دوسرے گروپ کے دو دہشت گردوں کے ساتھ آج بھی لڑائی جاری رہی ۔ ذرائع نے کہا کہ دہشت گردوں کی حقیقی تعداد کے بارے میں آپریشن مکمل ہونے کے بعد ہی قطعیت کے ساتھ کہا جاسکتا ہے ۔ اس دوران ذرائع نے بتایا کہ پٹھان کوٹ دہشت گردوں کی ٹریننگ اس سے پہلے 26/11 ممبئی دہشت گردوں سے بھی زیادہ بہتر دکھائی دے رہی ہے ۔ ان کی حکمت عملی سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ پروفیشنل فوج نے انہیں ٹریننگ دی ہے ۔ وہ پیشہ وارانہ جنگجوؤں کی حکمت عملی کا مظاہرہ کررہے ہیں جیسے آتشیں طاقت کا تحفظ ، 3 بجے شب حملہ جس وقت چوکسی کی شدت کافی کم ہوتی ہے اور خاموشی اختیار کرتے ہوئے یہ تاثر دینا گویا تمام دہشت گرد ہلاک ہوچکے ہوں ۔ یہ ساری حکمت عملی صرف فوج میں ہی ہوتی ہے ۔ دہشت گردوں نے ٹویوٹا انووا کار میں بین الاقوامی سرحد سے پانچ کیلو میٹر دور پہنچنے کے بعد ڈرائیور اکادر سنگھ کو ہلاک کردیا تاکہ کوئی شبہ باقی نہ رہے ۔ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی جو پٹھان کوٹ حملہ کی تحقیقات کررہی ہے ۔ ڈرائیور کی ہلاکت اور ایس پی کے اغواء کی بھی تحقیقات کرے گی ۔ این آئی اے نے پہلے ہی ایس پی اور ان کے باورچی سے پوچھ تاچھ کی ہے جو ان کے ساتھ گاڑی میں تھا ۔ ایس پی نے پہلے اطلاع دی تھی کہ وہ چار دہشت گرد تھے ۔