اقبال جرم کرنے والوں کو این آئی اے نے اپنی چارج شیٹ میں الفا ، چارلی ، رومیو جیسے کوڈ نام دیئے ہیں
نئی دہلی۔ 25 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) چارلی، رومیو، الفا اور دیگر پانچ کے اقبالیہ بیان کے بعد اس بات کی توقعات بڑھ گئی ہیں کہ ان کا بیان نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے لئے 12 افراد کے خلاف کورٹ میں چارج شیٹ داخل کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ واضح رہے کہ ان 12 افراد میں لشکر طیبہ کے سربراہ حافظ سعید کا نام بھی شامل ہے جوکہ وادی میں مخالف ملک سرگرمیوں کو مالی تعاون کرنے میں اہم کردار ادا کرتا رہا ہے۔ وہیں دوسری جانب این آئی اے نے رواں سال 18 جنوری کو کورٹ میں اپنی چارج شیٹ داخل کرتے ہوئے 8 افراد کے اقبالیہ بیان کو شامل کیا تھا اور ان کے ناموں کی جگہ پر کوڈ نام دیئے تھے جوکہ چارلی، رومیو، الفا، پوٹر وغیرہ ہیں۔ این آئی اے کے اعلیٰ عہدیداران اس بات سے پراعتماد ہیں کہ ان افراد کا اقبالییہ بیان کیس کے حقیقی مجرم کی نشاندہی میں معاون ثابت ہوگا۔ قابل ذکر ہے کہ این آئی اے جس نے گزشتہ سال علیحدگی پسندوں کے خلاف کیس درج کیا تھا، وادی میں دہشت گرد سرگرمیوں کے لئے پاکستان مالی معاونت کرتا ہے، اس بات کے ثبوت کے لئے 8 ملزمین سے اقبالیہ بیان حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ اپنے بیان میں ان ملزمین نے اس بات کو قبول کیا ہے کہ ان کو دہشت گرد سرگرمیوں کے لئے پاکستان مالی معاونت کرتا ہے۔ اس ضمن میں اقبالیہ بیان جوڈیشیل مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کیا گیا، جس میں ملزم نے اس بات کا اقرار کیا کہ وہ اپنا بیان بغیر کسی دباؤ کے دے رہا ہے۔ اس اقبال جرم کا پورا مرحلہ ویڈیو ریکارڈنگ کے تحت چلا اور اس وقت این آئی اے کا کوئی بھی آفیسر موجود نہیں تھا۔
ایک اعلیٰ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ملزمین کے ذریعہ اقرار جرم کو جوڈیشیل مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کرنے کا مقصد کیس کو مزید تقویت دینا ہے۔ جوڈیشیل مجسٹریٹ کے سامنے ان افراد کا بیان ریکارڈ کراکر ایجنسی ایسے علیحدگی پسندوں کے خلاف سختی سے نمٹنا چاہتی ہے اور کسی بھی قسم کی نرمی نہیں برتنا چاہتی جو سنگباری کرنے والے افراد کو مالی معاونت کرتے ہیں۔ این آئی اے کورٹ میں داخل کردہ اپنی چارج شیٹ میں چشم دید گواہوں کو شامل کیا ہے، ان میں نعیم الظفر گیلانی علیحدگی پسند سید علی شاہ گیلانی کا بیٹا ہے اور یاسر غفار شاہ جوکہ گرفتار شدہ تاجر ظہور احمد شاہ وٹالی کا بیٹا ہے، شامل ہیں۔ وہیں نعیم الظفر گیلانی نے چار صفحوں کو اپنا ریکارڈ بیان اور یاسر غفار شاہ نے 8 صفحوں پر مشتمل اپنا بیان این آئی اے کے حوالے کیا ہے۔ دونوں کا نام استغاثہ کے وکیل کے گواہ کے طور پر درج ہے، وہیں قابل ذکر ہے کہ این آئی اے نے اس معاملے سے تعلق رکھنے والے 10 افراد کو گرفتار کیا ہے اور جن 12 افراد کے خلاف کورٹ میں چارج شیٹ فائل کی ہے، ان میں حافظ سعید اور حزب المجاہدین گروپ کے سربراہ سید صلاح الدین کے نام شامل ہیں جو اس وقت پاکستان میں مقیم ہیں۔ واضح رہے کہ اس پورے معاملے کا تعلق اس کیس سے ہے جو این آئی اے نے گزشتہ سال 30 مئی کو رجسٹر کیا تھا جوکہ علیحدگی پسند لیڈروں اور حریت کانفرنس کے نامعلوم اراکین کے خلاف تھا جوکہ سنگباری کرنے والے افراد کو حزب المجاہدین ، دختران ملت، لشکر طیبہ جیسے دہشت گرد گروپ کے اشارے پر کام کرنے کیلئے آمادہ کررہے تھے۔