دہشت گردی اور نکسلزم کے نام پر دلتوں اور مسلمانوں کے قتل عام کو بند کرنے کا مطالبہ

سیول لبرٹیز کمیٹی تلنگانہ کا احتجاجی جلسہ ، ورا ورا راؤ اور پروفیسر ہراگوپال کا خطاب
حیدرآباد۔ 2 ڈسمبر(سیاست نیوز) انقلابی مصنف ورا ورا رائو نے ملکان گیری اور بھوپال انکاونٹر میں دلتوں اور مسلمانوں کو مائوسٹ اور دہشت گردی کے نام پر قتل کرنے کا ریاستی حکومتوں پر الزام عائد کیا۔ آج یہاں سندریاوگیان کیندرم میں سیول لبرٹیز کمیٹی ( تلنگانہ) کے زیر اہتمام منعقدہ احتجاجی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ورا ورا رائو نے کہاکہ دہشت گردی اور نکسلزم کے نام پر دلتوں اور مسلمانو ں کا قتل عام بند ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کے کسی بھی مذہب میں دہشت کو فروغ دینے کی تعلیم نہیںدی جاتی اور خاص کر مذہب اسلام میں تو ہرگز نہیں اس کے باوجود فرضی مقدمات میںمسلمان نوجوانوں کو ماخوذ کرتے ہوئے انہیں انکاونٹر میںہلاک کرنے ایک سونچی سمجھی سازش کا حصہ ہے۔ورا ورا رائونے کہا کہ ماوسٹ حکومتو ںکی جانب سے انصاف نہ ملنے کے بعد ہی ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہیں۔ سماجی جہدکار پروفیسر ہرا گوپال نے کہاکہ سامراجیت کے خلاف لڑائی کو مائونوازی کا نام دیا جارہا ہے جبکہ پولیس کی نگرانی میں سامراجی طاقتیں قدرتی وسائل کا استحصال اور ذاتی استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے قدرتی وسائل پر قبائیلوں کا حق ہے مگر ریاستی حکومتیں قبائیلوں کے حقوق سلب کرتے ہوئے قدرتی وسائل کو سرمایہ داریوں کے حوالے کررہے ہیں ۔پروفیسرہرا گوپال نے اس کے خلاف ایک متحدہ پلیٹ فارم تشکیل دیکر ایک بڑی جدوجہد شروع کرنے کی بھی تجویز پیش کی۔پروفیسر پی ایل ویشویشوا رائو نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی حکومت کے ترقی کے ماڈل کو خودساختہ اور ذاتی مفادات کی تکمیل کا حصہ قراردیتے ہوئے کہاکہ ترقی کے ماڈل کے نام پر بے قصور افراد کاخون بہانہ ریاستی حکومتوں کو شیوہ بن گیا ہے ۔پروفیسر جی لکشمن صدر سیول لبرٹیزتلنگانہ نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے آلیر ‘ ملکان گیری اور بھوپال انکاونٹر کوریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قراردیا۔انہوںنے کہاکہ سلف ڈیفنس کے نام پر بھوپال او رملکان گیری میں پولیس نے قتل وغارت گری کی جبکہ پولیس کے مطابق ہی جیلوں سے فرار اور مطلوب نہتے ملزمین پولیس پر کس طرح حملہ کرسکتے ہیں ۔ پروفیسر لکشمن نے سی ایل سی کی ایک قرارداد اس موقع پر پیش کی جس میںآلیر‘ ملکان گیری اور بھوپال انکاونٹر کی برسرخدمت جج سے تحقیقات کروائی جائے اور خاطی پولیس عہدیداروں پر قتل کا مقدمہ درج کرکے انہیںبرطرف کرنے کے علاوہ کڑی سزاء کا بھی اعلان کیاجائے ۔ سی ایل سی کے نارائن رائو‘ وی راگھو ناتھ‘ ڈاکٹر جی روی ‘ این کرشنا ‘ پدما کماری اوردیگر نے اس جلسہ عام سے خطاب کیا۔