کراچی ۔ 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) صوبہ بلوچستان کے کوئٹہ شہر میں بندوق برداروں کے دو علحدہ حملوں میں اقلیتی عیسائی طبقہ سے تعلق رکھنے والے نو افراد جن میں ایک ہی خاندان کے چار افراد بھی شامل ہیں، ہلاک ہوگئے۔ یہ دونوں حملے کل کئے گئے جبکہ دولت اسلامیہ نے پہلے حملہ کی ذمہ داری قبول کی ہے جہاں نامعلوم بندوق برداروں نے جو موٹر سائیکلوں پر سوار تھے، ایک رکشا پر فائرنگ کردی جوکوئٹہ کے شاہ زمان روڈ سے گزر رہا تھا، جس میں ایک عیسائی خاندان سفر کررہا تھا۔ موقع واردات پر چار افراد کی موت واقع ہوگئی جبکہ ایک زخمی خاتون کو فوری ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔ صوبائی پولیس سربراہ معظم جاہ انصاری نے یہ بات بتائی اور یہ بھی بتایا کہ زخمی خاتون کے والد اور تین کزنس ہلاک ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ عیسائی طبقہ کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔ ہم تحقیقات کررہے ہیں اور یہ معلوم کرنے کی پوری کوشش کریں گے کہ آیا حملہ شخصی مخاصمت کا نتیجہ تھا یا مذہبی ؍ مسلکی منافرت کا۔ اس واقعہ کے بعد کوئٹہ کے قمیرانی روڈ پر دو گروپس آپس میں متصادم ہوگئے جس میں پانچ افراد ہلاک اور دیگر نو افراد زخمی ہوگئے۔ یہ جھڑپ اس وقت ہوئی جب اقلیتی شیعہ مسلم ہزارہ کمیونٹی کے لوگوں نے ان پر کئے جانے والے ٹارگیٹیڈ حملوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ یاد رہیکہ ہزارہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے اپنے خدوخال سے ہی منفرد نظر آتے ہیں اور حالیہ دنوں میں بلوچستان میں ان پر کئے جانے والے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔