دو سال سے گرانٹ ان ایڈ کے جی او پر عمل آوری نہیں

اقلیتی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان
حیدرآباد ۔ 7۔ اگست (سیاست نیوز) اقلیتی اداروں کی کارکردگی میں سدھار اور بہتری کی توقع کرنا فضول ہے۔ حکومت اقلیتی بہبود کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے مختلف دعوے کر رہی ہے لیکن زمینی سطح پر حقیقت کچھ اور ہی ہے۔ حکومت کی جانب سے اوقافی اداروں کو گرانٹ ان ایڈ کی اجرائی کے سلسلہ میں دو سال قبل جاری کردہ احکامات پر آج تک عمل آوری نہیں ہوئی ۔ کیا محکمہ اقلیتی بہبود اور بالخصوص وقف بورڈ اس سلسلہ میں جواب دے سکتے ہیں ؟ کیونکہ گرانٹ ان ایڈ کا تعلق دونوں سے ہے ۔ حیدرآباد کے 9 شیعہ اوقافی اداروں کیلئے گرانٹ ان ایڈ جاری کرتے ہوئے 4 اکتوبر 2016 ء کو جی او آر ٹی 183 جاری کیا گیا تھا ۔ 9 اداروں کو 81 لاکھ 29 ہزار 550 روپئے منظور کئے گئے۔ یہ رقم وقف بورڈ کی جانب سے کلکٹر حیدرآباد اور رنگا ریڈی کو منتقل کی جانی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ وقف بورڈ کی جانب سے ابھی تک یہ رقم کلکٹرس کو منتقل نہیں کی گئی ۔ متعلقہ اوقافی اداروں کے ذمہ دار حیدرآباد اور رنگا ریڈی کلکٹریٹ کے چکر کاٹ رہے ہیں۔ گرانٹ ان ایڈ کی رقم کلکٹر کے ذریعہ جاری کی جاتی ہے۔ عاشور خانہ سیدہ کونین کے متولی سید کاظم علی موسوی نے اس سلسلہ میں کلکٹر حیدرآباد کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے وضاحت طلب کی ہے۔ ہر سال اوقافی اداروں میں تعمیر اور تزئین نو کے علاوہ ضروری مرمتی کاموں کیلئے گرانٹ ان ایڈ منظور کی جاتی ہے۔