دونوں شہروں کے سرکاری اسکولس کی حالت کو بہتر بنانے کے اقدامات

حیدرآباد۔/3ستمبر، ( سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے سرکاری اسکولوں کی حالت کو بہتر بنانے کیلئے ضلع انتظامیہ کی جانب سے خصوصی اقدامات کا آغاز کیا جارہا ہے تاکہ دونوں شہروں میں موجود سرکاری اسکولوں میں نہ صرف بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے بلکہ شہر کے سرکاری مدارس میں درکار اساتذہ کے تقرر کو عملی شکل فراہم کی جائے۔ حکومت کی جانب سے سرکاری اسکولوں میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کیلئے توجہ دینے کی ہدایات کے بعد محکمہ تعلیم اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے اسکولوں کی حالت زار کو بہتر بنانے کے اقدامات کا آغاز کیا جاچکا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اعلیٰ عہدیدار اسکولوں کی صورتحال کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ درکار اساتذہ کی تعداد کے تقرر کے متعلق بھی سنجیدہ مشاورت میں مصروف ہیں۔ حیدرآباد میں جملہ 181 سرکاری اسکولس موجود ہیں جن میں بیشتر اسکولوں میں اساتذہ کی قلت کی متعدد شکایات موصول ہوتی آئی ہیں۔ اسی طرح بنیادی سہولتوں کی عدم موجودگی کی شکایات بھی سرکاری اسکولوں کے متعلق معمول کی بات بنی ہوئی ہیں لیکن طلبہ و اولیائے طلبہ کے علاوہ اساتذہ کی بھی بڑی تعداد ریاست تلنگانہ کی حکومت سے توقعات وابستہ کئے ہوئے ہے کہ حکومت جس طرح سے اعلانات کررہی ہے اسی اعتبار سے سرکاری اسکولوں کے مسائل و اساتذہ کی قلت کو دور کرنے کے اقدامات بھی کرے گی۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں سب سے زیادہ سرکاری اسکول بہادر پورہ منڈل میں ہیں جن کی تعداد 27ہے۔ اسی طرح آصف نگر منڈل میں 24سرکاری اسکول موجود ہیں۔ بنڈلہ گوڑہ میں 13سرکاری اسکول ہیں

اور چارمینار منڈل میں 16سرکاری اسکول خدمات انجام دے رہے ہیں۔ خیریت آباد منڈل میں 12سرکاری اسکول موجود ہیں جبکہ حمایت نگر منڈل میں صرف 4سرکاری اسکول ہیں۔ سکندرآباد اور نامپلی منڈل میں 15سرکاری اسکول خدمات انجام دے رہے ہیں جبکہ سعیدآباد منڈل میں 11سرکاری اسکول ہیں۔ گولکنڈہ منڈل میں 6سرکاری اسکول ہیں اور شیخ پیٹ منڈل میں 5سرکاری اسکول خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ترملگیری منڈل میں 10اور امیر پیٹ منڈل میں 3سرکاری اسکول کے علاوہ عنبرپیٹ میں 9سرکاری اسکول خدمات انجام دے رہے ہیں۔ مشیرآباد میں 7اور ماریڈ پلی میں 4سرکاری اسکول ہیں۔ سرکاری اسکولوں کی یہ تعداد اُردو، انگریزی اور تلگو میڈیم کی ہے۔ جن اسکولوں کو ماڈل اسکول میں تبدیل کرتے ہوئے انگریزی میڈیم سے مربوط کیا گیا ہے ان اسکولوں میں سب سے بڑا مسئلہ اساتذہ کی قلت کا ہے چونکہ بیشتر اسکولوں میں انگریزی سے نابلد اساتذہ کی بڑی تعداد خدمات انجام دے رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے سرکاری اسکولوں میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کیلئے فوری طور پر اقدامات کئے جانے کی صورت میں حالات بہتر ہوسکتے ہیں اور ماڈل اسکولس کے نتائج کو بہتر بنانے کیلئے یہ ضروری ہے کہ قابل اور انگریزی میڈیم سے واقف اساتذہ کے تقرر کو یقینی بنایا جائے۔ بصورت دیگر جو طلبہ ماڈل اسکولس میں تعلیم حاصل کررہے ہیں انہیں نتائج کے موقع پر مایوسی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کی مکمل ذمہ داری حکومت اور محکمہ تعلیم پر عائد ہوگی۔