دونوں شہروں میں ناقص بلدی انتظامات سے وبائی امراض

سردی ، نزلہ ، کھانسی ، بخار میں مبتلا ، مچھروں کی بہتات ، احتیاطی ٹیکہ لینے کا مشورہ
حیدرآباد۔27جون(سیاست نیوز) شہر میں موسم کی تبدیلی کے منفی اثرات نمایاں ہونے لگے ہیں اور وبائی امراض تیزی سے پھیلتے جا رہے ہیں۔ دونوں شہروں میں موسم باراں کے آغاز کے ساتھ ہی سردی‘ نزلہ کھانسی ‘ بخار جیسے امراض میں مبتلاء افراد کی تعداد میں بتدریج اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے۔ دونوں شہروں میں بارش اور سرد ہواؤں کے ساتھ موسم کی تبدیلی کے سبب وبائی امراض میں مزید اضافہ کے خدشات پائے جاتے ہیں کیونکہ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند یوم کے دوران موسم میں مزید سردی اور نمی کی پیش قیاسی کی جا رہی ہے ۔ ماہر اطباء نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایسے موسم میں احتیاط کریں اور مچھروں کی افزائش کو روکنے کے علاوہ مچھروں سے محفوظ رہنے کے اقدامات کریں۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ مچھر دانی اور مچھر کش ادویات کے استعمال کے ذریعہ مچھروں سے حفاظت ممکن ہے۔ علاوہ ازیں کسی طرح کا انفکشن نہ پھیلے اس کے لئے باربار ہاتھ دھونے کو عادت بنا لیں۔ وبائی امراض سے محفوظ رہنے کے لئے احتیاطی ٹیکہ بھی لیا جا سکتا ہے۔ بلدی عہدیداروں اور ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ پانی جمع ہونے کے مقامات اور مریضوں سے ملاقات میں احتیاط کی جانی چاہئے کیونکہ ان حالات میں وبائی امراض کے تیزی سے پھیلنے کے خدشات میں اضافہ ہونے لگتا ہے۔ درجہ حرارت میں آنے والی کمی کے فوری اثرات کے سبب دمہ‘ سانس پھولنے کے علاوہ دیگر امراض میں مبتلاء افراد کی تعداد میں اضافہ ہونے لگتا ہے کیونکہ شہری علاقو ںمیں ماحولیاتی آلودگی کے ساتھ اچانک درجہ حرارت میں آنے والی گراوٹ کے سبب صورتحال تبدیل ہونے لگتی ہے۔ اس طرح کے موسم میں بچوں اورضعیف العمر افراد کو نمونیا کے خطرات میں اضافہ ہونے لگتا ہے اسی لئے انہیں محفوظ رکھنے کے اقدامات کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر جی سبا لکشمی جوائنٹ ڈائریکٹر تلنگانہ وبائی امراض سیل کے مطابق موسم کی تبدیلی کے سبب پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے اور اس صورتحال سے نمٹنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں ریاست کے تمام اضلاع میں وبائی امراض پر قابو پانے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی تاکید کی جا چکی ہے تاکہ نمونیا‘ ملیریا‘ دمہ اور اس طرح کی دیگر بیماریوں کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے موسم میں آلودہ پینے کا پانی استعمال کرنے سے بھی ہیپٹاٹیس بی‘ سی کے امراض پیدا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں وبائی امراض پر فوری قابو پانے کے اقدامات نہ کئے جانے کی صورت میں ڈینگو ‘ چکون گنیا پھیلنے کے خدشات پید ہو جائیں گے اسی لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موسم کے دوران اگر بچوں کو دست و قئے کی شکایت ہو تو ایسی صورت میں فوری ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ڈائیریا اور دیگر امراض کی تشخیص کو یقینی بنایا جاسکے۔