واشنگٹن۔ یکم؍فروری (سیاست ڈاٹ کام)۔ امریکہ زیر قیادت مسلسل فضائی حملوں سے کرد زمینی فوج نے مدد حاصل کرتے ہوئے دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کو شام کے اہم سرحدی قصبہ کوبانی سے نکال باہر کیا ہے۔ کرد زمینی فوج فضائی حملوں کے سہارے قصبہ کوبانی پر اپنا قبضہ بحال کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں نے دعویٰ کیا تھا کہ کوبانی اس کا اٹوٹ حصہ ہے۔ مشترکہ فوجی کارروائی کے نتیجہ میں یہ کامیابی ممکن ہوسکی۔ کرد زمینی فوج نے فضائی حملوں کی مدد سے دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کو ان کے مستحکم گڑھ کوبانی سے نکال باہر کیا۔ کرد افواج اپنے مورچوں میں اس قصبہ کے مضافاتی علاقہ میں اضافہ کرتی جارہی ہے۔ اہم پہاڑی سلسلوں پر اور شاہراہوں پر اس کا قبضہ ہوچکا ہے۔ اتحادی فوجیں دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کو جہاں بھی ان کی موجودگی کا شبہ ہوتا ہے، فضائی حملوں کا نشانہ بناتی ہیں۔ دولت اسلامیہ کی قصبہ کوبانی میں شکست کے بعد فضائیہ کی مدد کرد افواج کو اُس وقت تک جاری رہے گی، جب تک کہ اطراف و اکناف کے علاقوں کو دولت اسلامیہ کے قبضہ سے آزاد نہ کروایا جائے۔ دولت اسلامیہ کے مورچوں اور آلات پر مسلسل فضائی حملے کئے جارہے ہیں۔
کرد زمینی فوج قصبہ کا دفاع کررہی ہے اور جنگجوؤں کے حملوں کو پسپا کررہی ہے۔ فضائی حملوں کے گزشتہ سال 8 اگسٹ کو آغاز کے بعد اب تک 700 سے زائد فضائی حملے کوبانی اور مضافاتی علاقوں میں کئے جاچکے ہیں۔ 280 دولت اسلامیہ کے مورچے تباہ کردیئے گئے ہیں۔ تقریباً 100 دولت اسلامیہ کی عمارتیں، 60 سے زیادہ ٹیکنیکل گاڑیاں اور تقریباً 12 دبابے، کثیر تعداد میں اسلحہ کے نظام اور دیگر فوجی آلات تباہ ہوچکے ہیں۔ دریں اثناء بوسٹن میں وزیر خارجہ امریکہ جان کیری نے دولت اسلامیہ کے بارے میں فوجی عہدیداروں سے تبادلہ خیال کیا اور فوجی کارروائیوں کے بارے میں وزیر خارجہ کینیڈا جان بیرڈ سے بھی بات چیت کی۔ بیرڈ نے کہا کہ دولت اسلامیہ کے خلاف امریکہ اور اس کے حلیفوں کی کامیابیوں کو ہم نے نوٹ کرلیا ہے، لیکن ہمیں ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔