دولت اسلامیہ کا مقابلہ کرنے جنوبی ہند کے مسلمانوںسے ربط پیدا کرنے حکومت کا منصوبہ

نئی دہلی ۔ 2 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) قابل لحاظ تعداد میں جنوبی ہند کے شہریوں کے دولت اسلامیہ سے متاثر ہونے کے پیش نظر مرکزی حکومت نے فیصلہ کیا ہیکہ جلد ہی کرناٹک، تلنگانہ، آندھراپردیش، ٹاملناڈو اور کیرالا کے ممتاز مسلم قائدین سے ربط پیدا کرے گی۔ مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ ممتاز مسلم شخصیات سے جو جنوبی ہند سے تعلق رکھتے ہیں، ملاقاتیں کریں گے تاکہ وہ مسلم نوجوانوں کو ترغیب دے سکیں کہ وہ انتہاء پسند نظریات کے شکار نہ بنیں اور آخرکار دولت اسلامیہ جیسے دہشت گرد گروپس میں شمولیت اختیار نہ کریں۔ ذرائع کے بموجب سیاستدانوں کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی تاکہ نوجوانوں سے بنیاد پرست پروپگنڈہ کے خلاف خاص طور پر اس پروپگنڈہ کے خلاف جو سماجی ذرائع ابلاغ اور انٹرنیٹ کے دیگر ذرائع سے کیا جارہا ہو خبردار کریں۔ مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے آج شمالی ہند کے بیشتر مسلم قائدین سے ملاقات کرکے ان سے مدد کی درخواست کی تاکہ خوفناک دہشت گرد گروپ دولت اسلامیہ سے مقابلہ میں ان سے امداد طلب کی جائے اور سرحدپار دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں بھی ان کی تائید حاصل کی جائے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے بموجب نوجوانوں کے دولت اسلامیہ کی طرف راغب ہونے کے بیشتر واقعات 5 جنوبی ہند کی ریاستوں میں پیش آئے ہیں۔ ہندوستانی محکمہ سراغ رسانی کے بموجب جملہ 23 افراد عراق اور شام میں مختلف واقعات میں ہلاک ہوچکے ہیں۔ تقریباً 150 ہندوستانی ان کے دولت اسلامیہ کے ساتھ آن لائن مبینہ روابط کی بناء پر زیرنگرانی ہے۔ دیگر 30 ہندوستانی جو دولت اسلامیہ کے عناصر کے بنیاد پرست پروپگنڈہ سے متاثر ہوگئے تھے، مشرق وسطیٰ کے خانہ جنگی کے علاقہ کو سفر کرنے والے تھے، انہیں روک دیا گیا ہے۔ حیدرآباد کی کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسدالدین اویسی رکن پارلیمنٹ سے مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ ملاقات کرنے کے خواہشمند ہیں اور انہوں نے منصوبہ بنایا ہیکہ ان کی خدمات حاصل کی جائیں تاکہ وہ حیدرآباد کے مسلم نوجوانوں کو بنیاد پرست پروپگنڈہ کے خلاف خبردار کرسکیں جو زیادہ تر انٹرنیٹ کے دیگر پلیٹ فام اور سماجی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ ان تک پہنچ رہا ہے۔