دولت اسلامیہ سے نبردآزما ہونے انڈونیشیا اور برطانیہ کا اتحاد

ڈیوڈ کیمرون کے دورہ کے دوران مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان

جکارتہ ۔ 28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) انڈونیشیا اور برطانیہ نے آج فیصلہ کیا ہے کہ دہشت گردی اور دولت اسلامیہ گروپ کے خلاف مشترکہ طور پر مؤثرانداز میں نمٹا جائے گا۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے صدر انڈونیشیاء جو کووڈوڈو سے ملاقات کے بعد کہا کہ دونوں ہی ممالک کو دولت اسلامیہ کی جانب سے زبردست خطرات لاحق ہیں اور اس کا مقابلہ مشترکہ طور پر ہی کیا جاسکتا ہے۔ ڈیوڈ کیمرون انڈونیشیا کے دو روزہ دورہ پر ہیں، جہاں انہوں نے دہشت گردی سے نمٹنے انڈونیشیا کے لئے ایک زبردست تعاون پیاکیج کا اعلان بھی کیا جس میں جکارتہ اور بالی ایرپورٹس پر سیکوریٹی میں اضافہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلہ میں انڈونیشیا کے ایسے 50 افسران جنہیں دہشت گردی سے نمٹنے کی ڈیوٹی تفویض کی گئی ہے، انہیں برطانیہ میں خصوصی تربیت فراہم کی جائے گی۔ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران انہوں نے یہ بات کہی۔
اس سلسلہ میں برطانیہ اور انڈونیشیاکے درمیان مذہبی اور کمیونٹی قائدین کے تبادلہ کا پروگرام بھی شامل ہے تاکہ عوام کے درمیان کئے جانے والی سرگرمیوں سے متعلق بہتر فہم و فراست پیدا کی جاسکے۔ کیمرون نے کہا کہ دولت اسلامیہ ہم سب کا مشترکہ دشمن ہے لہٰذا اگر دونوں ممالک ایک ساتھ ہوجائیں تو دونوں ممالک دولت اسلامیہ سے لاحق خطرات سے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ تقریباً 500 انڈونیشیائی شہری دولت اسلامیہ بھی شامل ہوچکے ہیں۔ انڈونیشیا ایک ایسا ملک ہے جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے، لیکن حکومت سیکولر ہے۔ 2002ء سے انڈونیشیاء کو دہشت گردی کا سامنا ہے جہاں بالی کے نائٹ کلبس میں حملوں کے بعد 202 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں اکثریت سیاحوں کی تھی۔ ڈیوڈ کیمرون ایک تجارتی فورم میں شرکت کے بعد مذہبی قائدین سے بھی ملاقات کریں گے۔ بعدازاں وہ ملائشیا، سنگاپور اور ویتنام کیلئے روانہ ہوجائیں گے۔