دوستانہ تعلقات تجدید کی غرض سے شمالی کوریائی صدر کم کی روس روانگی

پیانگ یانگ ۔ 22 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) شمالی کوریا کے پڑوس میں واقع مانسو پہاڑی جہاں پر کم ال سنگ اور کم جانگ ال کے مجسمے رکھے گئے ہیں اس کے بازو میں روسی جھنڈے کو بھی لہراتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے اور وہیں پر دکھایا گیا ہیکہ کس طرح شمالی کوریا اور روسی فوجیں جاپان پر حملہ کیلئے پیشقدمی کررہی ہیں۔ ماسکو اور پیانگ یانگ کے تعلقات کئی دہائیوں سے دوستانہ رہے ہیں لیکن کچھ سالوں سے تعلقات میں سردمہری پر موجودہ قائد کم جونگ ان نے تعلقات میں بہتری اور تجدید لانے کی غرض کے روس کے دورہ پر روانگی کا فیصلہ کیا ہے۔ امید کی جارہی ہیکہ آنے والے چہارشنبہ اور جمعرات کو صدر ان روسی صدر پوٹن سے ولادی وسٹوک کے مقام پر ملاقات کریں گے۔ تقریباً آٹھ دہوں کے وقفہ کے بعد دونوں ممالک کے صدور کی پہلی ملاقات ہے کیونکہ کم جان ال نے آٹھ سال قبل دیمتری میدودیو سے ملاقات کی تھی۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ کم جونگ ان کی ملاقات جس میں نیوکلیئر ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ پر کسی بھی پیشرفت کے بغیر میٹنگ ختم ہوچکی تھی۔ اس دورہ کو اہمیت دی جارہی ہے۔ گذشتہ ہفتہ پیانگ یاانگ نے امریکہ پر دباؤ ڈالا تھا کہ سکریٹری آف اسٹیسٹ مائیک پومپیو کو گفت و شنید سے علحدہ کردے۔ ایک سال کے اندر کم نے صدر چین ژی جن پنگ سے تقریباً چار مرتبہ ملاقات کی تھی تاکہ امریکہ کے ساتھ تعلقات میں تعطل کو ختم کیا جاسکے۔ ماسکو نے پہلے ہی شمالی کوریا کے ساتھ امریکی تحدیدات میں نرمی برتنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد امریکہ نے ماسکو پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔