دورہ امریکہ کا مقصد تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہے ‘ مودی

باہمی تعلقات کو آگے بڑھنے کا ویژن فراہم کرنے کی کوشش۔ ٹرمپ سے تبادلہ خیال کے منتظر
نئی دہلی 23 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج رات کہا کہ ان کے مجوزہ دورہ امریکہ کا مقصد دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات میں آگے بڑھنے کے ویژن کو فروغ دینا ہے اور جو تعلقات دونوں ملکوں کے مابین ہیں انہیں مزید مستحکم کرنا ہے ۔ نریندر مودی 26 جون کو واشنگٹن میں صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ سے پہلی مرتبہ ملاقات کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس موقع پر بڑی گہرائی سے تبادلہ خیال کے موقع کے منتظر ہیں۔ امریکہ کے علاوہ مودی اپنے چار روزہ بیرونی دورہ میں پرتگال اور نیدرلینڈز بھی جائیں گے ۔ ان کے اس دورہ کا کل آغاز ہو رہا ہے ۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ ان کے دورہ امریکہ کا مقصد دونوں ملکوں کے مابین تعلقات کو مزید گہرے بنانا ہے ۔ مستحکم ہند ۔ امریکہ تعلقات نہ صرف ہم دونوں ملکوں بلکہ ساری دنیا کیلئے مفید ہونگے ۔ فیس بک پر پیش کردہ ایک بیان میں مودی نے کہا کہ واشنگٹن کا ان دو روزہ دورہ ٹرمپ کی دعوت پر ہو رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ صدر ٹرمپ اور انہوں نے اس سے قبل فون پر بات چیت کی ہے ۔ ہماری بات چیت میں تعلقات کے مشترکہ پہلووں پر غور کیا گیا تھا اور اس بات کا جائزہ لیا گیا تھا کہ ان تعلقات کو مزید تعمیری بناتے ہوئے کس طر ح آگے بڑھایا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس موقع کے منتظر ہیں تاکہ اس ملاقات کے موقع پر گہرائی کے ساتھ تبادلہ خیال کیا جاسکے اور جو تعلقات ہندوستان اور امریکہ کے مابین ہیں ان کو مزید مستحکم کیا جاسکے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ کے ساتھ ہندوستان کی شراکت ہمہ پرتی اور کئی شعبوں پر مشتمل ہے ۔ اس کو نہ صرف حکومتوں کی تائید حاصل ہے بلکہ اس کے کئی اور بھی فریق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہماری شراکت داری کو امریکہ میں نئے انتظامیہ کے ساتھ مزید آگے بڑھنے کا ویژن فراہم کرنے کے خواہش مند ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ اور ان کے انتظامیہ کے اہم ارکان سے ملاقاتوں کے علاوہ وزیر اعظم مودی اہم امریکی سی ای اوز سے بھی ملاقاتیں کرینگے ۔ ماضی کی طرح مودی ‘ ہندوستانی برادری کے ارکان سے بھی تبادلہ خیال کرینگے ۔ امریکہ میں اپنے حامیوں کو شخصی ای میل روانہ کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ وہ ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ دونوں ملکوں کے مابین باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے کیلئے بات چیت کرینگے ۔