دواخانہ عثمانیہ میں متعدد مشنریاں ناکارہ ، مریضوں کے آپریشن میں تاخیر

غریب مریض علاج کیلئے پریشان حال ، روز بروز مریضوں میں اضافہ
حیدرآباد /8 مئی ( سیاست نیوز ) دواخانہ عثمانیہ کے چند آپریشن تھیٹرس اور لیابس میں مشنریز ناکارہ ہوجانے کی وجہ سے غریب مریض آپریشنس کیلئے کئی ماہ سے انتظار کر رہے ہیں اور جو مریض غریب ہیں اور ان کے پاس خانگی دواخانوں میں علاج کرانے کی استطاعت نہیں ہے اور جو دور دراز علاقوں سے آ کر شریک دواخانہ ہیں جو اپنے گھر واپس جاکر دوبارہ آنے کی طاقت نہیں رکھتے ایسے مریض قریب ایک ماہ سے دواخانے کی وارڈس میں ہی انتظار کر رہے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ دواخانہ کے وارڈس میں شریک مریضوں کے تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ کیونکہ پرانے مریض دواخانے سے جانہیں رہے ہیں ۔ تو نئے مریض شریک دواخانہ ہوتے جارہے ہیں ۔ ریاست کی سب سے بڑے سرکاری ہاسپٹل میں روزانہ 2 ہزار سے زائد شریک دواخانہ مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے ۔ تو روزانہ 200 سے زائد مختلف آپریشنس کئے جاتے ہیں ۔ دواخانہ سے آرتھوپیڈک ، یورولوجی اور نیورو سرجری میں واقع طبی مشنری کافی دنوں سے ناکارہ ہوچکے ہیں ۔ جن میں سے بعض مشنری 8 سال قبل ہی خریدی گئی تھی مگر روزانہ 30 تا 40 مریضوں کے آپریشنس کئے جانے کی وجہ سے وہ مشنری ناکارہ ہوچکی ہے ۔ دواخانہ کے ایم آر آئی ، سٹی اسکان ، ای ای جی ، سی ایم کے علاوہ بعض طبی مشنریز کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ٹی ایس ایم آئی ڈی سی نے ایک خانگی کمپنی کو تین برس قبل دی تھی اور کارپوریشن کی جانب سے اس کمپنی کو قدیم بلس کی عدم ادائیگی کی وجہ سے کمپنی طبی آلات و مشنری کی دیکھ بھال یا مرمتی کام انجام نہیں دے رہی ہے اور دواخانے کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ اس کمپنی نے صاف طور پر بقایہ جات کی ادائیگی تک مرمتی کام کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ ٹی ایس ایم آئی ڈی سی اور محکمہ صحت کے درمیان تال میل نہ ہونے کی وجہ سے ہی غریب مریض آپریشن کے انتظار میں دواخانے کے بستروں پر زندہ لاش بنے پڑے ہیں ۔ دواخانہ کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ناگیندر نے بتایا کہ مقامی کمپنی کو طبی آلات و مشنری کی دیکھ بھال کی ذمہ داری دینے کی باربار درخواست کے باوجود اقدامات نہیں کئے گئے ۔ البتہ مریضوں کی مشکلات ا کو دیکھتے ہوئے متبادل انتظامات کئے جارہے ہیں ۔