دواخانہ عثمانیہ میں خوف کا ماحول ، کسی بھی وقت ہاسپٹل کی چھت گرنے کا امکان

شعبہ ریڈیالوجی کی چھت سے پلاسٹر گرنے کا واقعہ ، تاریخی ہاسپٹل کے تحفظ میں حکومت کی غفلت
حیدرآباد۔یکم۔فروری(سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے دواخانہ عثمانیہ کی تاریخی عمارت کے متعلق برتی جانے والی غفلت کے سبب دواخانہ کی چھت سے پلاسٹر منہدم ہونے لگا ہے اور کسی بھی وقت چھت کے گرنے کا بھی خطرہ ہے ۔ دواخانہ عثمانیہ کے شعبہ ریڈیالوجی کے کمرہ کی چھت سے آج صبح تین بڑے پلاسٹر گرنے کی آواز نے دواخانہ میں خوف کا ماحول پیدا کردیا ہے۔ گذشتہ دو برسوں سے دواخانہ عثمانیہ کے مختلف شعبہ جات بشمول انتظامیہ اور باب الداخلہ کے قریب بھی چھت کے پلاسٹر گرنے کے واقعات پیش آچکے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی اس تاریخی عمارت سے بے اعتنائی برتی جا رہی ہے اور اس عمارت کے تحفظ کے اقدامات کے بجائے اسے منہدم ہونے کے لئے چھوڑ دیا گیا ہے۔ دواخانہ عثمانیہ میں جمعہ کی صبح چھت کے پلاسٹر گرنے کا واقعہ ایسی جگہ پیش آیا جہاں قدیم اور استعمال نہ کئے جانے والے فرنیچر و دیگر آلات رکھے جاتے تھے اور یہ کمرہ عام طور پر مقفل ہی رہتا تھا کیونکہ اس کا استعمال اسٹور روم کی طرح کیا جاتا تھا۔ اسٹور روم کی چھت کے پلاسٹر گرنے کے سبب کوئی حادثہ تو پیش نہیں آیا لیکن جس طرح سے چھت کے پلاسٹر گذشتہ دو برسوں سے گرنے لگے ہیں اور حکومت خاموش ہے تو ایسا محسوس ہورہا ہے کہ حکومت خود بھی کسی بڑے حادثہ کا انتظار کر رہی ہے ۔ چند ماہ قبل بھی جونئیر ڈاکٹرس نے طویل مدتی احتجاج کے دوران ہیلمٹ پہن کر دواخانہ میں کام کرتے ہوئے انہیں اور مریضوں کو درپیش خطرات کی جانب سے حکومت کی توجہ مبذول کروانے کی کوشش کی لیکن اس کے باوجود بھی اس کا حکومت پر کوئی اثر نہیں ہوا اور ڈاکٹرس کے اس احتجاج کو نظر انداز کردیا۔دواخانہ عثمانیہ کا خود چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے دورہ کرتے ہوئے عمارت کی صورتحال سے آگہی حاصل کی تھی اور اس بات کا اعلان کیا تھا کہ عمارت سے متصل مخلوعہ اراضی پر ہمہ منزلہ عمارت کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے گا لیکن اس سلسلہ میں بھی ابھی تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ۔دواخانہ عثمانیہ کی عمارت کی صورتحال اور چھت کی حالت سے متعلق متعدد مرتبہ توجہ دہانی کے باوجود بھی اس میں سدھار لانے یا عمارت کی آہک پاشی کو یقینی بنانے کیلئے کوئی اقدامات نہ کئے جانے پر ڈاکٹرس اور جونئیر ڈاکٹرس کے علاوہ عملہ میں برہمی پائی جاتی ہے۔ سپرنٹنڈینٹ دواخانہ عثمانیہ ڈاکٹر بی ناگیندر نے بتایا کہ آج جس کمرہ میں چھت سے پلاسٹر گرنے کا واقعہ پیش آیا ہے وہ ہمیشہ مقفل رہتا ہے اور اس میں کوئی آتا جاتا نہیں ہے اسی لئے کوئی بڑا حادثہ پیش نہیں آیا ۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں کو فوری مطلع کیا جاچکا ہے اور کہا جار ہاہے کہ محکمہ صحت کی جانب سے فوری طور پر اقدامات کے سلسلہ میں منصوبہ تیار کیا جا رہاہے۔