نئی دہلی ۔ 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اپوزیشن نے آج وزیراعظم نریندر مودی کی دلت محقق کی جو حیدرآباد یونیورسٹی کا طالب علم تھا، خودکشی پر جذباتی تقریر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اداکاری اور مرکزی وزراء سمرتی ایرانی اور بنڈارو دتاتریہ کی علحدگی کے بارے میں ایک جملہ بھی نہ کہنے کی وجہ سے ضائع ہوگئی ہے۔ اگر الفاظ تسلی دے سکتے ہیں تو ایک انسان کی جان ضائع نہ ہوتی۔ الفاظ کارروائی کا متبادل نہیں ہوسکتے۔ اگر ایسا ہوسکتا تو اس ملک کے عوام کا پیٹ الفاظ سے ہی بھر دیا جاتا۔ باتیں تو بہت کی جارہی ہے لیکن کسی کارروائی کا پتہ نہیں ہے۔ مرکزی برائے فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی اور وزیرمحنت دتاتریہ پر اس معاملہ میں غیرذمہ دارانہ کارروائی کا الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان ٹام وڑکن نے کہا کہ وزیراعظم کو اپنے وزراء سے کہہ دینا چاہئے تھا کہ ایسی کارروائیاں ناقابل برداشت ہیں اور ان سے استعفیٰ طلب کرنا چاہئے تھا۔ سی پی آئی ایم کے محمد سلیم نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کرنے کیلئے بہت وقت لے لیا۔ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سوگت رائے نے کہا کہ مرکزی وزراء اور یونیورسٹی انتظامیہ خودکشی کی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتے۔