بدایوں (یوپی) 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) دو دلت بہنوں کی عصمت ریزی اور قتل کے واقعہ نے پورے ضلع میں سنسنی پھیلادی ہے جہاں اس گھناؤنے جرم میں ملوث دو کانسٹیبلس کو حکام نے معطل کردیا ہے جبکہ ایک مزید ملزم کی گرفتاری بھی عمل میں آئی ہے۔ تین روز قبل نوجوان لڑکیوں کی عصمت ریزی کے بعد ان کی نعشیں درخت سے لٹکی ہوئی پائی گئی تھیں۔ دریں اثناء ایس پی اتل کمار سکسینہ نے بتایا کہ دو کانسٹیبلس چھترپال یادو اور سرویش یادو کو خدمات سے برطرف کردیا گیا ہے جبکہ ایک مزید ملزم اودیش یادو کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ ابھی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہی تھا کہ اسی ریاست کے اعظم گڑھ ڈسٹرکٹ کے سرائے میر میں ایک نوجوان دلت لڑکی کی عصمت ریزی کا واقعہ رونما ہوا ۔ پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ کل رات رونما ہوا جب چار ملزمین نے 17 سالہ لڑکی کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔ ملزمین کی مکیش، اروند، وکرم اور درگیش کی حیثیت سے شناخت عمل میں آئی ہے۔ تمام ملزمین جرم کا ارتکاب کرکے فرار ہوگئے تھے۔ پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے چاروں ملزمین کی تلاش شروع کردی ہے۔ وزیراعلیٰ یوپی اکھیلیش یادو نے محکمہ پولیس کو ہدایت کی ہیکہ بدایوں عصمت ریزی کے تمام ملزمین کو جلد سے جلد گرفتار کیا جائے۔ ڈسمبر 2012ء میں دہلی میں ایک چلتی بس میں خاتون کی اجتماعی عصمت ریزی کے واقعہ کے بعد قوانین سخت کئے جانے کے باوجود آج بھی مجرمانہ ذہنیت رکھنے والے اس گھناؤنے جرم کا ارتکاب کررہے ہیں جس کے لئے سخت سے سخت قانون سازی کی ضرورت ہے۔