وشاکھاپٹنم 30 جون (پی ٹی آئی) آندھراپردیش پولیس کے سربراہ نے مشترکہ دارالحکومت حیدرآباد میں مقیم افراد کے تحفظ و سلامتی دفعہ 8 کے نفاذ کو وقت کا اہم ترین تقاضہ ہے۔ آندھراپردیش تنظیم جدید قانون کی دفعہ 8 کے تحت گورنر کو 10 سال تک مشترکہ دارالحکومت حیدرآباد میں امن و قانون کی برقراری کیلئے خصوصی اختیارات دیئے گئے ہیں۔ آندھراپردیش کے ڈائرکٹر جنرل پولیس جے وی راموڈو نے کہاکہ حیدرآباد کے موجودہ حالات میں یہ ضروری ہوگیا ہے کہ مشترکہ دارالحکومت میں مقیم افراد کی سلامتی اور اہم تنصیبات کے تحفظ کے لئے دفعہ 8 کے تحت گورنر کو حاصل خصوصی اختیارات نافذ کئے جائیں۔ تاہم انھوں نے اس دفعہ کے نفاذ کے متقاضی وجوہات کی واضح طور پر صراحت نہیں کی۔ دفعہ 8 پر عمل آوری کے مسئلہ پر آندھراپردیش اور تلنگانہ کے چیف منسٹروں کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے۔ آندھراپردیش دفعہ 8 کے نفاذ کی تائید کررہا ہے اور تلنگانہ اس کا سخت مخالف ہے۔ جے وی راموڈو یہاں ساحلی سلامتی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کررہے تھے۔ ٹیلی فون ٹیاپنگ کے ضمن میں تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے خلاف درج کردہ مقدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم تمام پہلوؤں کا بغور جائزہ لے رہی ہے اور فی الحال کسی نتیجہ پر پہونچنا قبل ازوقت ہوگا۔ اس سوال پر کہ آیا مشترکہ دارالحکومت میں انتہائی اہم ترین شخضیات کے تحفظ و سلامتی کی ذمہ داری اے پی پولیس کو دی جائے یا تلنگانہ پولیس کے تحت رکھا جائے؟ ڈی جی پی نے جواب دیا کہ جہاں تک انتہائی اہم ترین شخصیات (وی وی آئی پیز) کے تحفظ کا تعلق ہے اس کام کیلئے دونوں ریاستوں کی پولیس فورسیس میں کوئی فرق نہیں ہے۔