دعوت کی منسوخی فاش غلطی:روس

ماسکو21 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے معتمد عمومی کا جاریہ ہفتہ شام امن مذاکرات میں شرکت کی دعوت سے دستبرداری کا فیصلہ ایک غلطی ہے تاہم اسے کوئی آفت قرار نہیں دیا جاسکتا ۔ وزیر خارجہ روس سرجی لاؤ روف نے آج کہا کہ بانکی مون کا لمحہ آخر میں شام کے موضوع پر مقرر چوٹی کانفرنس میں شرکت کی ایران کو دی ہوئی دعوت سے لمحہ آخر میں دستبرداری کا فیصلہ غلط تھا۔ بانکی مون نے اتوار کے دن ایران کو مدعو کیا تھا جس کی وجہ سے امن مذاکرات بھی خطرے میں پڑ گئے تھے۔وزیر خارجہ روس نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ایسا کرنے سے اقوام متحدہ کے اختیارات میں استحکام پیدا نہیں ہوگا۔ انہوں نے یاد دہانی کی کہ دعوت کی تنسیخ نامناسب ہے ۔

مذاکرات میں ایران کی شرکت پر تنازعہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ اور روس کے درمیان شام کے مسئلہ پر گہرے اختلافات برقرار ہے ۔ روس شام کا قریبی حلیف ہے اور صدر شام کی حکومت کا عرصہ سے دفاع کرتا آرہا ہے جبکہ امریکہ نے ایران پر تحدیدات عائد کی ہیں کیونکہ اس نے پوری خانہ جنگی کے دوران بشارالاسد کی حکومت کو ہتھیار سربراہ کئے تھے جس کے نتیجہ میں ایک لاکھ 30 ہزار افراد خانہ جنگی کے دوران ہلاک ہوچکے ہیں۔ ایران اس علاقہ میں بشارالاسد کا اہم حلیف ہے اور ان کی حکومت کی اپنے مشیروں ،مالیہ اور مادی امداد کے ذریعہ تائید کرتا ہے ۔ شام میں 2011 میں خانہ جنگی کا آغاز ہوا تھا ۔ وزیر خارجہ روس سرجی لارؤف نے انتباہ دیا کہ ایران کو دعوت کی تنسیخ عالم اسلام کو اختلافات کا شکار بنادے گی اور اس کا دہشت گردی کے خلاف جنگ کی عالمی کوششوں پر منفی اثر مرتب ہوگا ۔