طلبہ سے فیس وصولی غیرقانونی، محکمہ اقلیتی بہبود کا تلنگانہ کے یونیورسٹیز کو مکتوب
حیدرآباد۔/30جولائی، ( سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود نے تلنگانہ کی تمام یونیورسٹیز اور اہلیتی امتحانات کے کنوینرس کو اطلاع دی ہے کہ حکومت نے ایس سی، ایس ٹی طلباء کی طرح اقلیتی طلباء کو بھی فیس باز ادائیگی کا مستحق قرار دیا گیا ہے اور اس سلسلہ میں 10 ہزار تک رینک کی کوئی قید نہیں ہے۔ لہذا کسی بھی اقلیتی کالج کی جانب سے 10 ہزار سے زائد رینک کے طلباء سے فیس کی وصولی غیر قانونی ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے اس سلسلہ میں ایمسیٹ اور دیگر اہلیتی امتحانات کے کنوینرس کے علاوہ عثمانیہ، جے این ٹی یو، اگریکلچر، ہارٹیکلچر، یونیورسٹی آف لاء، کریم نگر، ورنگل، ہیلت یونیورسٹی، محبوب نگر، نظام آباد اور نلگنڈہ یونیورسٹیز کے رجسٹرار کو مکتوب روانہ کیا جس میں 31مارچ 2016 کو جاری کردہ جی او آر ٹی 63 کا حوالہ دیا گیا ہے۔ اس جی او کے تحت تعلیمی سال 2015-16سے اقلیتی طلباء پیشہ ورانہ کورسیس میں ایس سی، ایس ٹی طبقات کے مماثل فیس بازادائیگی کے مستحق ہیں اس کے لئے 10 ہزار رینک کی کوئی قید نہیں ہے۔ تمام مستحق اقلیتی طلباء اس اسکیم سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ حکومت کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ بعض کالجس 10ہزار سے زائد رینک کے اقلیتی طلباء سے زائد فیس وصول کررہے ہیں جبکہ اقلیتی طلباء بھی ایس سی، ایس ٹی کے مماثل مکمل فیس کے مستحق ہیں۔ تمام یونیورسٹیز کے عہدیداروں سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ حکومت کے ان احکامات پر عمل آوری کو یقینی بنائیں اور اگر کسی کالج نے طلباء سے فیس وصول کی ہے تو اسے واپس کیا جائے ۔ اس سلسلہ میں حکومت کو اطلاع دینے کی بھی خواہش کی گئی۔
خود روزگار اور چھوٹی صنعتوں پر لکچر ملتوی
حیدرآباد 30 جولائی (راست) محمد عبدالقدیر نائب صدر کے بموجب ماہنامہ رہبر صنعت و تجارت اور گوڈ کاز سوسائٹی کا ہفتہ واری پروگرام جو بروز اتوار 31 جولائی کو چاندنی فنکشن ہال اکبر ٹاور روڈ ملک پیٹ پر منعقد ہونے والا تھا، بوجہ بونال فیسٹیول منعقد نہیں ہوگا۔ مزید تفصیلات فون نمبر 9393420909 پر ربط کریں۔