تین موجودہ وزراء کی علیحدگی اور تین نئے چہروں کی شمولیت پر چندر شیکھر راؤ کا غور
حیدرآباد۔ 4 اکتوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ریاستی کابینہ میں دسہرہ تہوار سے قبل بڑے پیمانے پر ردوبدل متوقع ہے۔ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ اپنی کابینہ میں ردوبدل پر سنجیدگی سے غور کررہے ہیں۔ تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے بعض اہم قائدین کے مطابق جاریہ تلنگانہ قانون ساز اسمبلی اجلاس کے آخری دن یا اس کے ایک دن بعد ہی کابینہ میں ردوبدل کے منصوبہ پر عمل کیا جاسکتا ہے ۔ سمجھا جاتا ہے کہ موجودہ کابینہ میں موجود تین وزراء کو علیحدہ کرکے ان کے بجائے تین نئے چہروں کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا اور ان نئے تین چہروں میں مسرز کے ایشور، رویندر ریڈی اور ورنگل سے تعلق رکھنے والی کونڈا سریکھا متوقع ہوسکتی ہیں۔ ضلع ورنگل سے مسٹر ونئے بھاسکر کا نام بھی زیرغور ہے۔ اگر ونئے بھاسکر کو کابینہ میں شامل کیا جاتا ہے تو پھر کونڈا سریکھا کو کابینہ میں نمائندگی نہیں مل سکے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ کابینہ سے علیحدہ کئے جانے والے وزراء میں مسرز این نرسمہا ریڈی، چندو لعل اور ٹی سرینواس یادو کے نام متوقع ہیں۔ مسٹر این نرسمہا ریڈی کو کابینہ سے علیحدہ کرکے پارٹی عہدہ کی اہم ذمہ داری سونپنے کی قوی امید ہے جبکہ مسٹر چندو لعل کو ناسازی صحت کی وجہ سے انہیں کابینہ سے علیحدہ کئے جانے کی اطلاعات ہیں۔ پارٹی سے انحراف کرنے کے مسئلہ میں پھنسے ہوئے وزیر کمرشیل ٹیکسیس مسٹر ٹی سرینواس یادو کو بھی فی الوقت کابینہ سے علیحدہ کرنے کا چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کے فیصلہ کرنے کی اطلاعات ہیں۔ چیف منسٹر بعض وزراء کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں لہذا وہ بعض وزراء کے قلمدانوں میں بھی ردوبدل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان اطلاعات کے ساتھ ہی ٹی آر ایس قائدین میں ہلچل پائی جاتی ہے۔ بعض ارکان اسمبلی کابینہ میں اپنی شمولیت کو یقینی بنانے کیلئے چیف منسٹر پر دباؤ ڈالوانے کیلئے کوشاں ہیں اور اس طرح وہ اپنی ایڑی چوٹی کا زور لگانے میں مصروف ہیں۔ اس کے علاوہ جن وزراء کو علیحدہ کرنے کا امکان ہے۔ وہ وزراء کابینہ میں اپنی برقراری کیلئے صدر ٹی آر ایس و چیف منسٹر مسٹر کے سی آر کو منوانے کیلئے کوشاں ہیں لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ چیف منسٹر کیا قدم اٹھائیں گے۔