عارضی متولی کی میعاد ختم ، صدر نشین بورڈ الحاج محمد سلیم کی ماہرین قانون سے مشاورت
حیدرآباد۔28 جولائی (سیاست نیوز) وقف بورڈ نے درگاہ حضرات یوسفینؒ نامپلی کے انتظامات راست اپنی نگرانی میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بورڈ کی جانب سے مقرر کردہ عارضی متولی کی میعاد آج ختم ہوگئی لہٰذا کل سے وقف بورڈ درگاہ کے تمام انتظامات کی نگرانی کرے گا۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے آج ماہرین قانون سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا۔ ایک طرف عارضی متولی کی میعاد آج ختم ہوئی تو دوسری طرف سابقہ معطل کردہ متولی کے حق میں حیدرآباد ہائی کورٹ نے 13 جولائی کو فیصلہ لیا ہے جس کے تحت معطلی کے احکامات پر حکم التوا جاری کردیا گیا۔ وقف بورڈ کی عدم موجودگی میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر نے عارضی متولی کی میعاد کے اختتام سے 7 ماہ قبل یعنی یکم ڈسمبر 2016ء کو احکامات جاری کرتے ہوئے میعاد میں توسیع دے دی تھی۔ تاہم وقف بورڈ کی تشکیل کے بعد اجلاس میں اس مسئلہ کا جائزہ لیا گیا اور توسیع سے متعلق احکامات کالعدم کردیئے گئے۔ عارضی متولی سید شاہ حسن شبیر محمد محمد الحسینی نے وقف بورڈ کے اس فیصلے کو ٹربیونل میں چیلنج کیا ہے لیکن ٹربیونل سے کوئی راحت نہیں ملی اور اس مقدمہ کی سماعت یکم اگست کو مقرر ہے۔ سابقہ متولی فیصل علی شاہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق دوبارہ ذمہ داری سنبھالنے کی تیاری میں ہیں اور انہوں نے ہائی کورٹ کے فیصلے کی نقل وقف بورڈ کو روانہ کی ہے۔ واضح رہے کہ درگاہ حضرات یوسفینؒ کا شمار دکن کی عظیم بارگاہوں میں ہوتا ہے اور 2014ء میں اس وقت کے اسپیشل آفیسر شیخ محمد اقبال نے وقف فنڈ کی عدم ادائیگی اور دیگر الزامات کے تحت فیصل علی شاہ کو معطل کردیا تھا اور عارضی متولی کی حیثیت سے شبیر محمد الحسینی کا تقرر کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ موجودہ عارضی متولی کی میعاد میں توسیع کے لیے مختلف گوشوں سے وقف بورڈ پر دبائو بنایا جارہا ہے۔ تاہم وقف بورڈ کے حکام موقف ہے کہ بورڈ کو مکمل اختیار حاصل ہے اور اس نے توسیع کے احکامات کالعدم کیئے ہیں۔ چوں کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر دوراں ہے اور عارضی متولی نے وقف بورڈ کے خلاف درخواست داخل کی ہے لہٰذا اس مرحلہ میں بورڈ کی جانب سے کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔ اندیشہ ہے کہ بورڈ کی جانب سے انتظامات راست نگرانی میں لینے کی کوششوں کے دوران مزاحمت ہوسکتی ہے۔ لہٰذا وقف بورڈ اس سلسلہ میں پولیس سے تعاون حاصل کرے گا۔ ہنڈیوں کی نگرانی اور دیگر تمام انتظامات کے لیے وقف بورڈ کے عہدیداروں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ بورڈ نے ابتداء میں مشائخین پر مشتمل کمیٹی کی تشکیل کی تجویز پر غور کیا لیکن ماہرین قانون کی رائے پر اس تجویز سے دستبرداری اختیار کرلی ہے۔