جموں۔ 2 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں کے حساس علاقہ پالن والا سیکٹر میں 150 کیلومیٹر طویل سرنگ دریافت ہوئی ہے جس کا مقصد واضح طور پر دہشت گردوں کی دراندازی ہے۔ محکمہ دفاع کے ترجمان نے آج کہا کہ دہشت گرد جموں ڈیویژن خط قبضہ پار کرنے سے قاصر رہنے پر خط قبضہ کے آر پار ایک سرنگ تعمیر کرنے کی کوشش کررہے تھے تاکہ دراندازی میں سہولت ہوسکے۔ یہ سرنگ 22 اگست 2014ء کو دریافت ہوئی اور خط قبضہ کی ہندوستانی سمت اس کی لمبائی 130-150 میٹر ہے۔ اس کا آغاز پاکستانی سرزمین سے ہوا ہے۔ یہ سرنگ تقریباً سطح زمین سے 20 میٹر نیچے اور 4 فیٹ بلند ہیں۔ فوج کے ایک سینئر عہدیدار نے جو ادھم پور کی شمالی کمان کے ہیڈکوارٹرس میں تعینات ہے
، محسوس کیا تھا کہ پاکستان کی سرزمین سے شروع ہونے والی ایک سرنگ کھودی گئی ہے جس کا مقصد غالباً دہشت گردوں کو ہندوستانی سرزمین میں دراندازی کا موقع فراہم کرنا ہے۔ علاوہ ازیں ہتھیاروں اور منشیات میں اسمگلنگ کرنا تھا تاکہ دہشت گردی کی سرگرمیوں کے لئے سازگار ماحول پیدا کیا جاسکے تاہم تاحال اس کا کوئی ثبوت حاصل نہیں ہوسکا۔ ہندوستان کی چوکس فوج نے جو اس سیکٹر میں خط قبضہ پر تعینات تھی ، اس کوشش کو ناکام بنادیا۔ سابق دہشت گرد سرگرمیاں اس سرنگ کی دریافت سے نامکمل رہ گئیں ۔ چوکس فوج کی طلایہ گرد پارٹی نے ایک جگہ زمین دبی ہوئی دیکھی تھی اور اس کی تحقیقات کے بعد اور سطح زمین کے نیچے ایک راڈار پہنچاکر اس کا جائزہ لینے کے بعد اس سرنگ کی موجودگی کا پتہ چلا۔
چھتیس گڑھ میں نکسلائیٹس تشدد سے متاثرہ بچوں کی تعلیم پر توجہ
رائے پور 2 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) چھتیس گڑھ میں نکسلائیٹ تشدد میں جان گنوانے والے افراد کے بچوں کو ان کی پسند کے اسکولس میں داخلہ دینے میں ترجیح دی جائیگی ۔ ریاست کے وزیر اسکولی تعلیم نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ جو بچے نکسلائیٹس تشدد میں معزور ہوئے ہیں انہیں بھی ان کے رہائشی علاقوں کے قریبی اسکولس میں ترجیحی بنیادوں پر داخلے دئے جائیں گے ۔