دبئی کی 86 منزلہ رہائشی عمارت میںمہیب آتشزدگی

۔40 منزلیں خاکستر، سینکڑوں مکین جان بچانے صرف جسم کے کپڑوں سے گھر چھوڑ کر سڑکوں پر جمع ہوگئے

دبئی ۔ 4 اگست (سیاست ڈاٹ کام) دنیا کی چند بلند ترین رہائشی عمارتوں میں شمارکئے جانے والے دبئی کے 86 منزلہ ’’ٹارچ ٹاور‘‘ میں رات کے پچھلے پہر بھڑک اٹھنے والی مہیب آگ پر آتش فرو عملہ نے سخت محنت و جانفشانی کے ساتھ کئی گھنٹوں تک جدوجہد کے ذریعہ قابو پالیا جس کے بعد دبئی کی ان تمام اہم سڑکوں کو دوبارہ کھول دیا گیا جو فائر انجنوں اور ہنگامی خدمات کی دیگر گاڑیوں کی رکاوٹ کی وجہ سے آمدورفت کیلئے بند کردی گئی تھی۔ اس ہولناک آگ کے بھڑک اٹھنے کے بعد سینکڑوں مکینوں کو رات دیر گئے اپنے گھر چھوڑ کر سڑکوں پر جمع ہونا پڑا تھا جو نیچے ٹھہرے بے بسی کے ساتھ بلند عمارت سے گرنے والے ملبہ کو دیکھ رہے تھے اور آسمان پر دھویں کے خوفناک بادل اٹھ رہے تھے۔ اس ہولناک آگ میں کسی کے فوت یا شدید زخمی ہونے کی تاحال کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے لیکن چند افراد دھویں سے متاثر ہوئے ہیں۔ 86 منزلہ ٹارچ ٹاور کے اکثر مکینوں نے کہا کہ رات ایک بجے کے بعد آگ بھڑک اٹھی تھی جہاں بمشکل ڈھائی سال قبل بھی آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا۔ آسمان چھونے والی اس عمارت کی تقریباً 40 منزلوں کا ایک حصہ شعلہ پوش ہوچکا تھا اور جان بچانے کیلئے سارا سامان چھوڑ کر صرف جسم پر کپڑوں کے ساتھ سڑک پر جمع ہونے والے افراد اپنے اشکبار آنکھوں کے ساتھ اپنے ہی گھر اور وہاں موجود سارا سامان جلتا ہوا دیکھ رہے تھے۔ آتش فرو عملہ نے آگ پر قابو پانے کیلئے پوری جانفشانی کے ساتھ دو گھنٹوں تک جدوجہد کی۔ اس ہولناک تباہی کے چند گھنٹوں بعد ہی حالات معمول پر آگئے اور جمعہ کی دوپہر وہاں صرف پولیس کی چند کاریں گشت کرتی ہوئی دیکھی گئیں۔ آتشزدگی کے سبب عمارت سے گرنے والے ملبہ کو اٹھانے کے بعد سڑکوں کی دھلائی کی گئی۔ بعض مقامات پر کار پارکنگ پر ملبہ گرنے سے کئی کاروں کو نقصان پہنچا۔ اس عمارت کو بند کردیا گیا۔ مکینوں کو اندر جانے سے روک دیا گیا۔ چند مکینوں کو متاثرہ عمارت سے بھی بلند عمارت میں ٹھہرایا گیا۔ دیگر چند متاثرہ افراد نے اپنے دوستوں کے گھر پناہ لی۔ زائد از 1,100 فٹ (335 میٹر) بلند یہ ٹاور پرفضاء ضلع مرینا کے ساحل کے قریب واقع ہے جس میں فروری 2015ء کے دوران بھی آگ لگی تھی لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔ اس واقعہ کے بعد متاثرہ حصوں کی تعمیر و مرمت کا سلسلہ جاری ہی تھا کہ آج رات دوسرا واقعہ پیش آیا۔ ایسا محسوس ہوتا ہیکہ دونوں واقعات میں فائر الارم نے مکینوں کو چوکس کیا تھا اور عمارت کے نگرانی عملہ نے جلد تخلیہ کو یقینی بنانے کیلئے دروازے کھٹکھٹائے گئے۔ آگ بجھائے جانے کے بعد حکام نے جھلسنے سے سیاہ و خاکستر ہونے والے اس ٹاور کی تصویر بھی جاری کی۔ دبئی کے حکام اب متاثر افراد کو متبادل مقامات پر ٹھکانہ فراہم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ خوبصورت فلک بوس عمارتوں کی امارت متحدہ عرب امارات میں حالیہ برسوں کے دور کئی ٹاورس میں خوفناک آتشزدگی کے واقعات پیش آئے ہیں اور یہ بھی حقیقت ہیکہ کسی بھی واقعہ میں کوئی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا تھا۔