داعش کے جنگجوؤں کی شامی فوج سے جھڑپ، 50 فوجی ہلاک

بیروت ۔28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) شام میں باغیوں کے اعتدال پسند دھڑوں کے خلاف برسرِپیکار انتہا پسند گروپ ’دولت اسلامی عراق و شام‘ کے جنگجوؤں نے گزشتہ چند روز کے دوران پہلی مرتبہ شامی فوج کے خلاف لڑتے ہوئے شمالی شام میں صحیح معنوں میں ’قتل عام‘ کیا ہے۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق اس کارروائی میں کم از کم 85شامی فوجی مارے گئے جبکہ تقریباً دو سو فوجیوں کے بارے میں یہ پتہ ہی نہیں چل رہا کہ اْن پر کیا بیتی۔ بتایا گیا ہے کہ اس دوران 28 جنگجو بھی مارے گئے۔ اردن کے دارالحکومت عمان میں جرمن ادارے فریڈرش ناؤمان فاؤنڈیشن کے پراجیکٹ کوآرڈینیٹر فالکو والڈے کہتے ہیں کہ ’اس گروپ کا مقصد سرِدست شام اور عراق میں سرحد کے آر پار ایک بڑے علاقے کو اپنی دسترس میں لانا ہے تاہم یہ محض ایک عبوری مرحلہ ہے‘۔ والڈے کے مطابق ISIS کے جنگجو اس خطّے میں اپنا دائرۂ اثر اردن، لبنان، اسرائیل، فلسطین حتیٰ کہ قبرص اور جنوبی ترکی تک پھیلا دینا چاہتے ہیں: ’’اس وسیع خطّے میں یہ گروپ اپنے سیاسی اور سماجی تصورات سے ہم آہنگ مملکت تشکیل دینا چاہتا ہے۔‘‘