داعش کو پروان چڑھانے میں امریکہ ، برطانیہ کا رول

لندن ، 8 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ اور برطانیہ سمیت دیگر یورپی ممالک دنیا سے دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کاہر وقت ڈھنڈورا پیٹتے نظر آتے ہیں لیکن ایک مؤقر برطانوی اخبار ’’دی گارڈین‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ کس طرح امریکہ اور برطانیہ داعش کو پروان چڑھانے میں اس کی مدد کرتے رہے۔ لندن کی ایک عدالت میں سویڈن کے ایک باشندے کے خلاف داعش کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے الزام پر مقدمہ چل رہا تھا جس کی کارروائی بعد ازاں روک دی گئی۔ اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ مقدمے کی سماعت کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ برطانوی خفیہ ایجنسیاں داعش اور اس جیسے دیگر باغی گروپوں کی مکمل مدد کرتی رہی ہیں، اسی لئے داعش کے ملزم کے خلاف مقدمے کی کارروائی روک دی گئی تاکہ خفیہ ایجنسیوں اور عدلیہ میں ٹکراؤ کی صورتحال پیدا نہ ہو۔ اخبار کے مطابق کیس کی سماعت کے دوران داعش کی مدد میں برطانوی اور امریکی حکومتوں کے ملوث ہونے کے بھی متعدد شواہد سامنے آئے۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ اور برطانیہ نہ صرف داعش کو اسلحہ ، جنگی سازوسامان، فوجی گاڑیاں دیتے رہے بلکہ انہیں جنگی تربیت بھی دی۔ دونوں ملکوں نے خفیہ طریقے سے بڑے پیمانے پر داعش کو ہتھیار سپلائی کئے۔ تاہم اس وقت اس کا مقصد یہ تھا کہ شام میں بشارالاسد کی حکومت کا تختہ پلٹا جاسکے۔ اس سے پہلے متعدد برطانوی اور امریکی عہدیدار بھی اس حقیقت کا اعتراف کرچکے ہیں کہ انہوں نے شامی حکومت کو کمزور کرنے کیلئے باغی گروپوں کو مضبوط کیا اور اسلحہ فراہم کئے گئے۔ بعد میں داعش ان باغی گروپوں سے زیادہ طاقتور ہوگئی یہاں تک کہ اپنی مملکت کا اعلان ہی کرڈالا۔ رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 نے لیبیا میں ذخیرہ کئے گئے ہتھیاروں کی شام کو منتقلی میں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی مدد کی۔ یہ ہتھیار جنرل معمر قذافی کے خلاف لڑائی کے دوران لیبیا لیجائے گئے تھے۔ اخبار کے مطابق ایک ایسی دہشت گرد تنظیم کے کارندے کو برطانوی عدالت کا سزا دینا بہت مضحکہ خیز ہوتا ، خود برطانیہ جس تنظیم کی ہر طریقے سے مدد کررہا ہے۔