قاہرہ 4 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) انٹرنیٹ پر آج ایک اور ویڈیو پیش کرتے ہوئے عسکریت پسدن گروپ داعش نے ایک اور برطانوی یرغمال کا سر قلم کردینے کا منظر پیش کیا ہے ۔ حالیہ عرصہ میں داعش کی جانب سے اس طرح کی یہ چوتھی کارروائی ہے اب اس گروپ کے خلاف امریکہ کی جانب سے فضائی حملے کئے جا رہے ہیں۔ اس ویڈیو میں اس سے قبل جن برطانوی شہریوں کے سر قلم کئے گئے تھے انہیں بھی پیش کیا گیا ہے ۔اب اس گروپ کی عراق و شام کی سرحد کے کچھ علاقہ پر اجارہ داری ہے ۔ آج جس برطانوی شہری کا سر قلم کیا گیا ہے اس کا نام ایلن ہیننگ ظاہر کیا گیا ہے ۔ اب اس گروپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک امریکی یرغمال پیٹر کاسج کا سر قلم کریگا ۔ ویڈیو میں ایک نقاب پوش عسکریت پسند کو یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ اوباما ‘ تم نے شام پر فضائی بمباری کا سلسلہ شروع کردیا ہے ‘ شام کی افواج خود بھی ہمارے افراد کو نشانہ بنا رہی ہے ‘ ایسے میں ہماری جانب سے تمہارے افراد کا گلا کاٹنا درست اقدام ہوگا ۔ امریکی نیشنل سکیوریٹی کونسل کے ترجمان کائٹلن ہیڈن نے یہ توثیق کی کہ کاسج کو کچھ عرصہ قبل داعش کے ارکان نے یرغمال بنالیا تھا ۔
انہوں نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ فی الحال ہم کو اس ویڈیو کے درست ہونے پر شبہ کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی ۔ ہم پیٹر کو یرغمالیوں سے آزاد کروانے اور اسے واپس لانے کیلئے سفارتی ‘ فوجی ‘ قانونی اور انٹلی جنس کی تمام سہولتوں سے استفادہ کرینگے ۔ برطانوی دفتر خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ برطانوی شہری کا سر قلم کئے جانے سے متعلق ویڈیو کی توثیق میں مصروف ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر یہ واقعی درست ہے تو یہ ایک اور قتل ہے ۔ ہم ہیننگ کے افراد خاندان کو ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور مشکل کے اس وقت میں اس خاندان نے خاموشی کو ترجیح دی ہے ۔ داعش کے خلاف امریکہ کی زیر قیادت جو فوجی کارروائی شروع ہوئی ہے اور جو حملے کئے جارہے ہیں ان میں برطانیہ نے بھی شمولیت اختیار کرلی ہے اور ان حملوں کی تائید کی جا رہی ہے ۔ وزیر اعظم برطانیہ ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ ہیننگ کا سر قلم کردیا جانا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ دہشت گرد کتنے خطرناک ہیں۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ یہ شخص پریشان افراد کیلئے مدد جمع کرنے وہاں گیا تھا لیکن اسے وہاں قتل کردیا گیا ۔