داعش مخالف جنگ 30 سال جاری رہنے کا امکان

سابق امریکی وزیردفاع پنیٹا کی صدر اوباما پر فیصلوں میں تاخیر پر تنقید
واشنگٹن ۔7 اکٹوبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ کے سابق وزیردفاع لیون پنیٹا نے کہا ہے کہ اوباما انتظامیہ کی ناقص فیصلہ سازی کی وجہ سے عراق اور شام میں برسرپیکار جنگجو گروپ دولت اسلامی (داعش) کے خلاف جنگ میں تین عشرے لگ سکتے ہیں۔انھوں نے یہ بات امریکی اخبار یوایس ٹوڈے کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی ہے۔ اس ہفتے کو شائع اس انٹرویو میں انھوں نے صدر براک اوباما کو فیصلوں میں تاخیر پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ صدر صاحب اکثر ایک لیڈر کی حیثیت سے کوئی فیصلہ کرنے کے بجائے قانون کے پروفیسر کی منطق جھاڑنا شروع کردیتے ہیں۔ پنیٹا نے شام میں صدر بشارالاسد کے خلاف احتجاجی تحریک کے اوائل میں اعتدال پسند شامی باغیوں کو مسلح کرنے کا فیصلہ نہ کرنے پر بھی صدر اوباما پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔ پنیٹا کا کہنا ہے کہ ’’ان کے خیال میں داعش کے خلاف اس جنگ میں تیس سال لگ سکتے ہیں اور یہ جنگ لیبیا،نائیجیریا ،صومالیہ اور یمن تک طول پکڑ سکتی ہے‘‘۔وہ صدر اوباما کی کابینہ میں وزیردفاع کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں لیکن انھوں نے گذشتہ تین سال کے دوران اوباما انتظامیہ کے فیصلوں پر تنقید کی ہے۔