مرکز سے حصول گرانٹ کی تیاری، حکومت تلنگانہ کا غوروخوض
حیدرآباد۔/27جون، ( سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے بین الاقوامی شہرت یافتہ ادارہ دائرۃ المعارف کی عظمت رفتہ کی بحالی کیلئے مرکز سے 38کروڑ روپئے کی گرانٹ حاصل کرنے کی تیاری مکمل کرلی ہے۔ مرکزی وزارت اقلیتی اُمور کی تجویز پر تلنگانہ حکومت نے دائرۃ المعارف کے تحفظ اور اس میں موجود نادر اور نایاب مخطوطات اور کتابوں کی حفاظت سے متعلق پراجکٹ رپورٹ کو قطعیت دے دی ہے۔38کروڑ روپئے کی گرانٹ اِن ایڈ سے متعلق پراجکٹ رپورٹ کو حکومت نے منظوری دے دی ہے اور بہت جلد اسے مرکزی حکومت کے حوالے کیا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈائرکٹر دائرۃ المعارف پروفیسر مصطفی شریف نئی دہلی جاکر یہ رپورٹ سکریٹری محکمہ اقلیتی اُمور ڈاکٹر اروند مایارام کے حوالے کریں گے۔ حکومت اس بات کی کوشش کررہی ہے کہ مرکز کی گرانٹ اِن ایڈ جلد از جلد حاصل کرلی جائے تاکہ دائرۃ المعارف کی ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔ ڈاکٹر اروند مایا رام نے اس ادارہ کی ترقی اور تاریخی کتابوں کے تحفظ کیلئے 38کروڑ روپئے کی گرانٹ اِن ایڈ کی منظوری سے اتفاق کیا۔ ان کی ہدایت پر ہی تلنگانہ حکومت نے پراجکٹ رپورٹ کو قطعیت دی ہے۔ مرکز کی جانب سے گرانٹ اِن ایڈ پانچ مرحلوں میں جاری کی جائے گی اور توقع ہے کہ پراجکٹ پر عمل آوری کا آغاز اگسٹ سے ہوگا۔ اس پراجکٹ کے تحت تمام نادر مخطوطات اور کتابوں کا انگریزی زبان میں ترجمہ کیا جائے گا۔ یہ مخطوطات اور کتابیں زیادہ تر عربی اور فارسی زبان میں ہیں۔ مخطوطات اور ڈیجیٹلائزڈ کرتے ہوئے ان کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔ پراجکٹ کے تحت تمام نادر اور قدیم کتابوں کو آفسٹ مشین پر دوبارہ پرنٹ کیا جائے گا۔ ان تینوں اُمور کی انجام دہی کیلئے 37.7کروڑ روپئے درکار ہوں گے۔ ڈاکٹر اروند مایا رام نے اپنے حالیہ دورہ حیدرآباد کے موقع پر محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کو ہدایت دی تھی کہ پراجکٹ رپورٹ چیف منسٹر کی منظوری حاصل کرتے ہوئے جلد از جلد مرکز کو روانہ کریں۔ اس پراجکٹ میں ریاستی حکومت کی حصہ داری 10فیصدکی ہوگی اور تلنگانہ حکومت یہ رقم ادا کرے گی۔ ریاست کی تقسیم کے باوجود دائرۃ المعارف دونوں ریاستوں کے مشترکہ اثاثہ کی حیثیت سے برقرار رہے گا اور یہ حیدرآباد میں ہی موجود رہے گا۔ ڈائرکٹر دائرۃ المعارف پروفیسر مصطفی شریف نے اس پراجکٹ میں خصوصی دلچسپی دکھائی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے دائرۃ المعارف میں اسٹاف کی کمی اور دیگر اُمور کے بارے میں بھی حکومت کی توجہ مبذول کرائی ہے۔