داؤد کی خودسپردگی کو حکومت نے ناکام بنایا

لندن میں انڈر ورلڈ ڈان نے مجھ سے ملاقات کی تھی : رام جیٹھ ملانی
نئی دہلی ۔4 مئی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کی 1993 ممبئی دھماکوں کے سلسلے میں مبینہ طورپر خود سپردگی کی پیشکش نے ایک نیا تنازعہ کھڑا کردیاہے ۔ سی بی آئی کے سابق سرکردہ عہدیدار شانتانو سین نے توثیق کی ہے کہ ہندوستان میں داؤد ابراہیم کے خلاف قانونی مقدمہ چلانے کی یقینا بات چیت ہوئی تھی ۔ سابق دہلی پولیس کمشنر نیرج کمار نے ان اطلاعات کی تردید کی کہ داؤد ابراہیم خود سپردگی اختیار کرنا چاہتا تھا لیکن اُس وقت کی حکومت نے لمحہ آخر میں یہ منصوبہ ناکام بنادیا۔ نامور وکیل رام جیٹھ ملانی نے اس بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اُس وقت لندن میں تھے اور داؤد ابراہیم نے اُن سے مل کر کہا تھا کہ وہ ہندوستان آنا چاہتا ہے کیونکہ یہ مقدمہ جھوٹا ہے ۔ داؤد ابراہیم نے کہا تھا کہ اگر اُسے جیل کی بجائے گھر پر نظر بند رکھا جائے تو وہ ہندوستان آکر مقدمہ کا سامنا کرنے تیار ہے ۔ جیٹھ ملانی نے یہ معاملہ اُس وقت مہاراشٹرا میں اقتدار پر رہنے والے سیاستدانوں سے رجوع کیا ۔ اس کے بعد حکومت مہاراشٹرا نے ارباب مجاز سے مشاورت کے بعد کہا کہ یہ پیشکش قبول نہیں کی جاسکتی ۔ این سی پی سربراہ شردپوار نے جو اُس وقت مہاراشٹرا کے چیف منسٹر تھے ، اس پیشکش کے بارے میں خاموشی اختیار کی ہے ۔