احمدآباد۔25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ہزاروں پیرو رکھنے والے خود ساختہ گاڈمین آسارام کی ایک ناصح کی حیثیت سے عظمت اس وقت گھٹ گئی جب وہ ایک کمسن لڑکی کی عصمت ریزی کیس میں پھنس گئے۔ اگر ہم اعداد کی بات کریں تو، آسارام ٹاپ بزنسمین کو بھی پیسہ کے معاملہ میں پیچھے چھوڑسکتے ہیں کیوں کہ جیل میں بند اس خود ساختہ گاڈمین نے چار دہوں میں 10,000 کروڑ روپئے کی ایک ایمپائر پیدا کرلی ہے جو 70 کی دہائی کے اوائل میں سابرمتی ندی کے کنارے ایک چھوٹی شروعات سے ملک اور دنیا میں پھیلے ہوئے 400 سے زائد آشرمس تک محیط ہے۔ احمد آباد کے موئیرا علاقہ میں آسارام کے آشرم سے 2013ء میں ایک عصمت ریزی کیس میں ان کی گرفتاری کے بعد پولیس کی جانب سے ضبط کیے گئے دستاویزات کی جانچ سے پتہ چلا کہ 77 سالہ آسارام نے تقریباً 10,000 کروڑ روپئے کی دولت جمع کی ہے جس میں ان کے پاس موجود اراضیات کی مارکٹ قیمت شامل نہیں ہے۔ ان کے اب بھی ہوسکتا ہے کہ کئی پیرو ہوں گے لیکن عصمت ریزی کے الزامات کے بعد ان پر دیگر جرائم جیسے لینڈ گرابرنگ اور ان کے آشرمس میں کالا جادو کرنے بھی الزامات ہیں۔