خواتین کی حفاظت کیلئے احتیاطی تدابیر اور تراکیب

موبائیل فون میں خطرہ کی گھنٹی کا بٹن نصب کرنے کی تجویز ۔ منیکا گاندھی
نئی دہلی۔/2اکٹوبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) خواتین کی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے حکومت ، سیل فونس میں ایک پینک بٹن ( خطرہ کی گھنٹی ) روشناس کروانے کی تجویز کا جائزہ لے رہی ہے اور موبائیل فونس تیار کرنے والی کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ اس طرح کی خصوصیت کے حامل فونس بنائے جائیں۔ مرکزی وزیر خواتین و بہبود خواتین منیکا گاندھی نے آج یہ انکشاف کیا اور بتایا کہ لڑکیوں کی حفاطت کیلئے احتیاطی تدابیر اور ہنگامی حالات سے باہر نکلنے کیلئے تجاویز طلب کرنے پر متعدد تراکیب بشمول خصوصی نیکلس، براسلیٹ اور انگوٹھیاں پہننے کا مشورہ دیا گیا جس میں ایس او ایس پیام بھیجنے کی سہولت ہو لیکن ہمیں یہ کیوں کرنا چاہیئے، آیا خواتین کوئی قیدی ہیں جو کہ ہمیشہ حفاظتی آلات کے ساتھ رہیں؟ کیا یہ دیہی خواتین کیلئے قابل استعمال ہے ؟۔ مرکزی وزیر آج یہاں طالبات کے مسائل پر اسٹوڈنٹس پارلیمنٹ سے مخاطب تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے خصوصی زیورات کی تجاویز کا جائزہ لینے کے بعد اس نتیجہ پر پہنچی ہیں کہ تمام سیل فونس میں ایک پینک بٹن (Penik button) نصب کردیا جائے ۔ یہ فون گلوبل پوزیشن سسٹم سے مربوط ہوگا۔ ا س خصوص میں موبائیل فون مینو فیکچررس سے مشاورت کی جارہی ہے۔ توقع ہے کہ اندرون چند ماہ یہ خصوصیات کے حامل فون دستیاب ہوجائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کا یہ نقطہ نظر ہے کہ واٹس ایپ پر ہنگامی نوعیت کے پیامات بھیجنے میں وقت درکار ہوتا ہے لیکن پینک بٹن کی تنصیب سے بہ آسانی اور فی الفور کسی آفت یا مصیبت میں پھنس جانے کی اطلاع دے دی جاسکتی ہے۔ یہ بٹن دباتے ہی ایک خصوصی نمبر پر اطلاع اور مقام کی تفصیلات پہنچ جاتی ہے۔ این ڈی اے حکومت کی مختلف اسکیمات کا تذکرہ کرتے ہوئے منیکا گاندھی نے کہا کہ بیٹی بچاؤ ۔ بیٹی پڑھاؤ اور محکمہ پولیس میں خواتین کیلئے تحفظات پر عمل آوری کو اولین ترجیح دی جارہی ہے تاکہ شکایت کنندہ اور پولیس میں بہتر تال میل پیدا ہوسکے۔ بی جے پی کی طلباء تنظیم اکھل بھارتیہ ودیا سنگھ پریشد کے زیر اہتمام منعقدہ تین روزہ اسٹوڈنٹس پارلیمنٹ کا کل آغاز ہوا جس میں ملک بھر سے یونیورسٹیوں کے نمائندے شریک ہیں اور طالبات کو درپیش مسائل، حفاظت اور ترقی پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔