مہیلا کانگریس قائدین اور ورکرس کا اجلاس، امیدوار لوک سبھا فیروز خاں کا خطاب
حیدرآباد ۔ 4۔ اپریل (سیاست نیوز) پرانے شہر حیدرآباد میں گزشتہ 25 برسوں میں پہلی مرتبہ کانگریس پارٹی کے خاتون ورکرس کا اجلاس منعقد ہوا۔ انجن باؤلی میں واقع ایک فنکشن ہال میں حیدرآباد لوک سبھا حلقہ کے کانگریس امیدوار محمد فیروز خاں نے یہ اجلاس طلب کیا تھا ۔ پرانے شہر کی مہیلا کانگریس قائدین اور کارکنوں میں غیر معمولی جوش و خروش دیکھا گیا اور انہوں نے پارٹی کی کامیابی کیلئے محنت و جستجو کا عہد کیا ہے۔ سینکڑوں کی تعداد میں خواتین نے اجلاس میں شرکت کی اور کہا کہ صدر کانگریس راہول گاندھی نے خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے جس اسکیم کا اعلان کیا ہے ، اسے گھر گھر پہنچایا جائے گا ۔ فیروز خاں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ کانگریس کے انتخابی منشور سے عوام کو واقف کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی منشور سے اپوزیشن جماعتیں بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ وزیراعظم سے لے کر وزیر فینانس، چیف منسٹر حتیٰ کہ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ بھی انتخابی منشور پر نکتہ چینی کر رہے ہیں۔ فیروز خاں نے کہا کہ تنقیدوں کے بجائے کانگریس کو منشور پر عمل آوری کا موقع دیا جائے تو وہ اسے حقیقت میں تبدیل کردے گی۔ انہوں نے کہا کہ پرانے شہر کی پسماندگی میں خواتین مزید پسماندہ ہوچکے ہیں۔ تعلیمی اور معاشی سطح پر جب تک ترقی نہیں دی گئی، خواتین سماج میں بہتر مقام حاصل نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی نے اقل ترین آمدنی ضمانت اسکیم کے ذریعہ غربت کے خلاف سرجیکل اسٹرائیک کی ہے۔ اس اسکیم کے تحت سالانہ 72 ہزار روپئے کی امداد دی جائے گی اور یہ رقم خواتین کے بینک اکاؤنٹ میں جمع ہوگی۔ فیروز خاں نے کہا کہ یہ اسکیم محض خواتین کی غربت دور کرنے کیلئے تیار کی گئی ہے۔ حیدرآباد میں 80 فیصد افراد سطح غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کیلئے اسکل ڈیولپمنٹ سنٹرس قائم کئے جائیں گے ، اس کے علاوہ بینکوں سے قرض کی فراہمی کے ذریعہ خواتین کو تجارت سے مربوط کیا جائے گا۔ فیروز خاں نے کہا کہ حاملہ خواتین کو تغذیہ بخش غذاؤں کے ذریعہ بیماریوں سے بچانے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو گھر اور بچوں کی ذمہ داریوں کے علاوہ بچوں کی تعلیم اور اپنی صحت کا خیال رکھنا پڑتا ہے۔ علاج اس قدر مہنگا ہوچکا ہے کہ غریب خواتین امراض سے نجات حاصل کرنے میں ناکام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اندرا گاندھی اور سونیا گاندھی کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے خواتین کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس کو حیدرآباد سے پانچ سال نمائندگی کا موقع دیا گیا تو پسماندگی کا خاتمہ ہوگا۔