ٹی آر سی کا مذاکرہ، ملے پلی لکشمیا اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔28جون(سیاست نیوز)خلیجی ممالک سے پریشان حال واپس لوٹنے والے تلنگانہ والوں کی بازآبادکاری کا حکومت تلنگانہ کو ذمہ دار ٹھراتے ہوئے تلنگانہ جہدکار وٹی وی وی قائد ملے پلی لکشمیانے کہاکہ تلنگانہ میںوسائل کی کمی کے سبب ہونہار ‘ قابل اور تلنگانہ کے ہنر مند نوجوان خلیجی ممالک میںقید وبند کی زندگی گذارنے پر مجبور ہوگئے ہیںاور ان کا پرسان حال تک کوئی نہیں ہے ۔ تلنگانہ ریسور س سنٹر کے زیر اہتمام منعقدہ 180ویں مذاکرے جسکا عنوان ’’گلف مائیگریشن۔حکومت تلنگانہ کے سامنے درپیش مسائل‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر لکشمیا نے کہاکہ متحدہ ریاست آندھراپردیش قائم ہونے کے بعد تلنگانہ کے تمام وسائل پر غیر علاقائی سیاسی قائدین اور سرمایہ داروں کے ناجائز تسلط نے تلنگانہ کی عوام کا عرصہ حیات تنگ کردیا تھاایسے حالات میںخلیجی ممالک میںروزگار کے مواقعوں نے انہیںایک نیا راستہ دکھایا جہاں پر بیشمار مشکلات کے باوجود تلنگانہ کے قابل او رہونہار نوجوان مزدور پیشہ زندگی گذارنے پر بھی تیار تھے۔ انہوں نے کہاکہ خلیجی ممالک کے بھی حالات یکساں نہیںہے اوراس کا راست اثر وہا ںپر کام کررہے تلنگانہ کے لوگوں پر پڑرہاہے۔ ان حالات میںخلیجی ممالک سے وطن واپس لوٹنے والوں کے ساتھ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے رویہ میںتبدیلی درکارہے۔ یم راجند رریڈی‘پی نارائنہ سوامی‘ پروفیسر اڈپا ستیہ نارائنہ‘ مسٹر ایم بھیم ریڈی نے بھی اس مذاکرے سے خطاب کیا۔ تلنگانہ ریسور س سنٹر کی جانب سے رمضان کے پیش نظر مذاکرے کے تمام شرکاء کے لئے افطار کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔