خطرناک امراض پر قابو پانے کیلئے خانگی شعبہ سے تعاون کرنے کا مشورہ

نئی دہلی16 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) دارالحکومت سمیت ہندوستان کے کئی ریاستوں میں مچھر سے پیدا ہونے والی بیماری چکن گونیا اور ڈینگو کی بڑھتی وبا او راس کی وجہ سے سے ہونے والی اموات پر جاری تنازع کے مدنظر عالمی صحت تنظیم نے ہندوستان سے بیماری نگرانی میکانزم کو درست بنانے کی اپیل کی ہے ۔ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ہینگ بیکیڈم نے کہا کہ اس کے لئے حکومت کو پرائیوٹ صحت خدمات سے مدد لینی چاہئے ۔ ڈبلیو ایچ او کا ماننا ہے کہ پرائیوٹ سیکٹر کی شراکت سے چکن گونیا او رڈینگو کے زیادہ قابل اعتماد اعدادو شمار جمع کئے جاسکیں گے ۔ اس کے مطابق درست نگرانی نظام’ ابتدائی مرحلے میں مرض کی شناخت ‘ صحیح وقت پر علاج اور عوامی بیداری چکن گونیا اور ڈینگو جیسی بیماریوں کو قابو میں کرنے کے لئے موثر طریقے ہیں۔ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی آبادی کے مدنظر ایسی بیماریوں کی وبا سے نمٹنے کے لئے پرائیوٹ صحت خدمات سیکٹر سے مدد ضرور لی جانی چاہئے تاکہ سرکاری میکانزم پر سے بوجھ کم کیا جاسکے ۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق ڈینگو او رچکن گونیا جیسی بیماریوں سے نمٹنے کے لئے ابھی تک کوئی ٹیکہ ایجاد نہیں ہوسکا ہے لیکن اس کے لئے ریسرچ جاری ہے ۔ ایسے میں بیماریوں سے نمٹنے کا واحد موثر طریقہ مچھروں سے بچاو اور انہیں کنٹرول کرنا ہے ۔اس دوران دہلی میں چکن گنیا سے ہونے والی اموات کی تعداد 35 ہوچکی ہے جب کہ متاثرین کی تعداد 2800سے زیادہ ہے۔