خصوصی موقف کے مطالبہ پر 11اگسٹ کو اے پی بند

بند کی تائید و حمایت کرنے عوام اور سیاسی جماعتوں سے سی پی آئی کی اپیل
نئی دہلی۔/6اگسٹ، ( این ایس ایس ) کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ( سی پی آئی ) نے نئی ریاست آندھرا پردیش کو خصوصی موقف عطا کرنے کے مطالبہ کی تائید و حمایت میں پارٹی کی جانب سے 11اگسٹ کو بند منانے کی جو اپیل کی گئی ہے اس کی تائید کرنے آندھرا پردیش کے عوام اور سیاسی جماعتوں سے پرزور اپیل کی ہے۔ پارٹی کے دو نیشنل جنرل سکریٹریز ڈآکٹر کے نارائنا اور ڈی راجہ نے آج پارلیمنٹ ہاوز میں مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کی اور انہیں ایک یادداشت پیش کرتے ہوئے آندھرا پردیش کو خصوصی موقف عطا کرنے پرزور دیا۔ بعد ازاں انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ نے انہیں تیقن دیا کہ وہ متعلقہ افراد کے ساتھ اس مسئلہ پر بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ ہمارا یہ احساس ہے کہ مرکزی حکومت اس مسئلہ پر دوہرا کھیل کھیل رہی ہے کیونکہ مرکزی وزیر ارون جیٹلی کی جانب سے اس کے برعکس بیانات دیئے جارہے ہیں اس لئے آندھرا پردیش کو خصوصی موقف عطا کرنے کے مسئلہ پر ہمارے لئے مرکزی حکومت پر اعتبار کرنا مشکل ہے۔‘‘ سی پی آئی کے ان قائدین نے عوام اور سیاسی جماعتوں سے اس بند کی تائید کرنے کیلئے زور دیا ہے۔ انہوں نے یادداشت میں کہا کہ ’’ آپ اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ ریاست آندھرا پردیش کی تقسیم ایسے وقت ہوئی تھی جب پارلیمنٹ کی کارروائی افراتفری کا شکار تھی۔ اس وقت کی حکمراں جماعت اور موجودہ اہم اپوزیشن جماعت کانگریس اور موجودہ حکمران جماعت اور اسوقت کی بڑی اپوزیشن جماعت بی جے پی نے نئی ریاست آندھرا پردیش کو خصوصی موقف عطا کرنے کا عہد کیا تھا اگرچیکہ نام ’’ آندھرا پردیش ‘‘ پرانا ہے لیکن پوری ریاست ایک نئی ریاست ہے۔ 13اضلاع کی اس ریاست کے دارالحکومت کیلئے انفراسٹرکچر نہیں ہے، سرکاری دفاتر کیلئے عمارتیں نہیں ہیں۔ آمدنی محدود ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش کے عوام اس وجہ سے تقسیم کو قبول کرنے پر آمادہ ہوئے کیونکہ ملک کی دو بڑی جماعتوں نے نئی ریاست آندھرا پردیش کو خصوصی موقف عطا کرنے سے اتفاق کیا تھا لیکن حیرت انگیز طور پر موجودہ مرکزی حکومت 14ویں فینانس کمیشن کی سفارشات کے نام پر خصوصی موقف عطا کرنے کے اس کے وعدہ سے انحراف کررہی ہے جو مناسب بات نہیں ہے، اس پر غور کیا جانا چاہیئے۔