خصوصی ’سرجیکل اسٹرائیک فورس‘تشکیل دینے پر غور شروع

سری نگر6 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی حکومت پاکستان کے اندر آپریشنس کی انجام دہی کے لئے 250 اہلکاروں پر مشتمل ایک خصوصی ’سرجیکل اسٹرائیک فورس‘تشکیل دینے پر غور کررہی ہے تاکہ جموں وکشمیر میں سرحد پار جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا یا جاسکے اورسرحد پار جنگجوؤں کی طرف سے دراندازی کی کوششوں کو قبل از وقت ہی ناکام بنایا جاسکے اوربوقت ضرورت غیرمعمولی نوعیت کے آپریشنس کو انجام دیا جاسکے ۔ روزنامہ ایکسلشر نے ذرائع کے حوالے سے اپنی خبر میں کہا ہے کہ جنگجویانہ سرگرمیوں کو قابو میں لانے کے لئے تشکیل دیاجانے والا یہ خصوصی ’سرجیکل اسٹرائیک فورس‘ مسلح فوج کے تینوں فورسیس بشمول آرمی ، انڈین ایرفورس(آئی اے ایف) اور نیوی کے خصوصی تربیت یافتہ کمانڈوز پر مشتمل ہوگا۔ ذرائع کے مطابق یہ اسپیشل فورس پاکستانی فوج کی طرف سے ہندوستانی فوجیوں پر سنیپر حملوں میں اضافہ کے تناظر میں عنقریب تشکیل دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ پاکستانی فوج کی طرف سے ہندوستانی فوج پر سنیپر حملوں میں اب تک کئی فوجی یا تو ہلاک یا زخمی ہوگئے ہیں۔ خبر میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ سرجیکل اسٹرائیک فورس دشمن کے منصوبوں جیسے بارڈر ایکشن ٹیم اسٹرائیکس (بی اے ٹی)، سنیپر حملوں، تربیت یافتہ جنگجوؤں کی طرف سے دراندازی کی کوششوں اور حد متارکہ پر پاکستانی فوج اور تربیت یافتہ جنگجوؤں کی طرف سے بقول ان کے ناپاک سرگرمیوں کو ناکام بنانے کے لئے انٹیلی جنس بنیادوں پر کام کرے گی۔

تاہم بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر باقی تما م روز مرہ کے آپریشنس اور سرگرمیاں وہاں پہلی ہی تعینات فوجیوں کی نگرانی میں انجام پائیں گے۔ سرجیکل اسٹرائیک فورس میں بعض ارکان ’پالیسی پلاننگ گروپ‘ میں کام کریں گے جبکہ باقی آپریشنس انجام دیں گے ۔ اخبار نے اپنی خبر میں کہا ہے کہ سرجیکل اسٹرائیک فورس تشکیل دینے کی ضرورت سرحدوں کے قریب بطرف پاکستان جنگجوؤں کی سر گرمیوں میں تیزی اور موسم سرما میں بھی جنگجوؤں کی طرف سے پہاڑیوں کو پار کرکے دراندازی کرنے کی کوششوں کے پیش نظر محسوس کی گئی ہے ۔سرجیکل اسٹرائیک فورس دشمن کے علاقے میں ہنگامی اور بروقت حملے ، ٹھکانوں کو نشانہ بنانے، دشمن کو کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے اور میدان جنگ سے چشم زدن میں نکلنے کی پوری صلاحیت و اہلیت رکھتا ہوگا۔ خبر میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ اسپیشل فورس بالکل اسی طرز پر کام کرے گا جس طرز پر اسپیشل فورس نے ستمبر 2016 ء میں اوڑی کیمپ پر ہوئے جنگجویانہ حملے کے بعد پاکستان میں جنگجوؤں کے سات ٹھکانوں پر سرجیکل اسٹرائیکس کئے گئے تھے۔ ان سرجیکل اسٹرائیکس میں ہندوستانی فوج نے پاکستان کے اندر جنگجوؤں اور فوجی ٹھکانوں کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا تھا۔ واضح رہے کہ ہندوستانی فوج اور مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ فوج نے 28 ستمبر 2016 کو کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پار پاکستان زیر قبضہ کشمیر میں ’سرجیکل اسٹرائیک‘ کرتے ہوئے جنگجوؤں کے تربیتی کیمپ تباہ کئے ۔