خانگی دواخانوں میں بلا ضرورت آپریشن سے زچگی کرنے پر تشویش

سرکاری دواخانوں میں زچگی کیلئے عوام میں شعور بیدار کرنے پر زور ‘ حاملہ خواتین کو مالی امداد پر غور ۔ چیف منسٹر کا جائزہ اجلاس
حیدرآباد۔ 2جنوری ( سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے کارپوریٹ و خانگی ہاسپٹلس میں حاملہ خواتین کی ضرورت نہ ہونے پر بھی آپریشن سے زچگی کرنے پر تشویش کا اظہار کیا اور غریب حاملہ خواتین کی صد فیصد زچگی سرکاری ہاسپٹلس میں کرانے ضروری اقدامات کرنے زچہ بچہ کی فلاح و بہبود کیلئے خصوصی اقدامات کرنے زچگی کے بعد 3ماہ تک خصوصی کٹ کی فراہمی کیلئے منصوبہ بندی تیار کرنے حکام کو ہدایت دی ۔ 2017 – 18ء کے بجٹ میں ان اسکیمات کا اعلان کرنے محکمہ صحت کے بجٹ میں معقول اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ۔ خاتون آئی اے ایس عہدیداروں نے ٹاملناڈو میں ہیلت اسکیم پر کئے جانے والے عمل کا جائزہ لینے کے بعد چیف منسٹر کے سی آر کو رپورٹ پیش کی جس پر چیف منسٹر نے آج پرگتی بھون میں محکمہ ہیلت کے عہدیداروں کا اجلاس طلب کیا اور عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ غریب حاملہ خواتین کی زچگی صد فیصد سرکاری ہاسپٹلس میں کرانے عوام میں بڑے پیمانے پر شعور بیدار کریں اور ترغیبی انعامات کا اعلان کریں ۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ان کے علم میں بات آئی ہیکہ چند خانگی اور کارپوریٹ ہاسپٹلس کی جانب سے ضرورت نہ رہنے پر بھی آپریشن سے زچگی کرکے غریب اور متوسط طبقہ کے افراد پر مالی بوجھ عائد کیا جارہا ہے جو تشویشناک ہے اور مقدس پیشہ کے ساتھ ناانصافی ہے ۔ کے سی آر نے کہا کہ گذشتہ دو سال کے دوران سرکاری ہاسپٹلس کو ترقی دینے کے ساتھ بنیادی سہولتیں فراہم کرتے ہوئے غریب عوام کا سرکاری ہاسپٹلس پر اعتماد بڑھ گیا ہے ۔ مزید اعتماد بڑھانے میڈیکل اینڈ ہیلت ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ضروری اقدامات کئے جائے ‘ فنڈز کی کوئی قلت نہیں ہے ۔ سال برائے 2017-18ء کے بجٹ میں میڈیکل اینڈ ہیلت ڈپارٹمنٹ کے بجٹ میں زبردست اضافہ کرنے کا تیقن دیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ زچگی کے دوران غریب خواتین دو اقسام کے مسائل کا شکار ہیں ۔ خانگی ہاسپٹلس میں ہزاروں روپئے کا بل ادا کرنے کئی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں ‘ چند خانگی دواخانے زبردستی آپریشن سے ڈیلیوری کررہے ہیں ۔         ( باقی سلسلہ صفحہ 6 پر )