خانگی اسکولس کی من مانی فیس وصولی پر تنقید

ریاستی حکومت سے سخت کارروائی کرنے تلنگانہ کانگریس کا مطالبہ
حیدرآباد 3 اکٹوبر ( آئی این این ) تلنگانہ پردیش انگریس کمیٹی کے ورکنگ صدر ملو بٹی وکرامارکا نے آج ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان خانگی اسکولوں کے انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کریں جو طلبا اور اولیائے طلبا سے بھاری فیس اور دوسرے چارجس وصول کر رہے ہیں۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ملو بٹی وکرامارکا نے کل کریمنگر میں پیش آئے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا جہاں دسویں جماعت کے ایک طالب علم نے فیس کی عدم ادائیگی پر انتظامیہ کے اہانت آمیز رویہ پر خود کشی کرلی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ حکومت کی آنکھیں کھول دینے کیلئے کافی ہے ۔ انہوں نے ٹی آر ایس کو یاد دہانی کروائی کہ اس نے کے جی تا پی جی مفت تعلیم فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن حکومت کو اقتدار سنبھالے ہوئے 15 مہینے ہوگئے ہیں لیکن اس نے اس وعدہ کی تکمیل کیلئے اب تک کچھ بھی نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریاستی حکومت کی جانب سے کے جی تا پی جی مفت تعلیم اسکیم کا سنجیدگی سے ساتھ آغاز کیا جاتا اورا س سلسلہ میں عملی اقدامات کئے جاتے تو پھر سنتوش ریڈی کو کریمنگر میں خود کشی کی نوبت نہیں آتی ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاستی حکومت کو قانون حق تعلیم پر سختی کے ساتھ عمل آوری کرنی چاہئے ۔