خانگی اسکولس میں یونیفارم ، اسٹیشنری اور دیگر اشیاء کی فروخت پر محصولات

نوڈل آفیسرس سے تفصیلات کی طلبی ، ڈپٹی کمرشیل ٹیکس آفیسر ٹی شیواکرن کا بیان
حیدرآباد ۔ 5 جون ۔ ( سیاست نیوز) خانگی اسکولس جو یونیفارم ، اسٹیشنری ، جوتے وغیرہ فروخت کررہے ہیں اُن پر محکمہ کمرشیل ٹیکس کی جانب سے محصولات عائد کئے جائیں گے ۔ مسٹر ٹی ویشوا کرن ڈپٹی کمرشیل ٹیکس آفیسر نے بتایا کہ خانگی اسکولوں کی جانب سے جاری اس فروخت پر کوئی کنٹرول نہ ہونے کے باعث دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں کمرشیل ٹیکس کی وصولی میں گراوٹ ریکارڈ کی جارہی ہے ۔ گزشتہ چند برسوں سے مختلف اسکولوں کی جانب سے اپنے یونیفارمس کے علاوہ اسٹیشنری کی اسکول کے احاطہ میں فروخت کے باعث مکمل خرید و فروخت کا جائزہ لینا محکمہ کمرشیل ٹیکس کیلئے دشوارکن ہوتا جارہاتھا اسی لئے خانگی اسکولوں میں جاری اس تجارت پر نظر رکھنے کی غرض سے محکمہ کمرشیل ٹیکس نے نوڈل آفیسر کی نامزدگی کا فیصلہ کیا ہے جو اسکولوں میں جاری اس تجارت کی تفصیلات اکٹھا کرتے ہوئے اسکولوں کو قوانین کے مطابق کمرشیل ٹیکس ادا کرنے کیلئے نوٹس جاری کریں گے ۔ حکومت کی جانب سے یونیفارمس ، جوتے اور اسٹیشنری کی اسکولوں کے ذریعہ فروخت پر پابندی کے باوجود یہ سرگرمیاں اسکولوں میں جاری ہیں جنھیں مکمل طورپر روکاجانا دشوار نظر آرہا ہے اسی لئے محکمہ کمرشیل ٹیکس نے تمام اسکول انتظامیہ کو اس بات کی ہدایت دی ہے کہ وہ قوانین کے مطابق محصولات کی ادائیگی میں کوتاہی نہ کریں بصورت دیگر اُن کے خلاف محصولات کے قوانین کے مطابق کارروائی کی جائیگی ۔ محکمہ کمرشیل ٹیکس و محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کے بموجب دونوں شہروں میں چلائے جارہے اسکولوں میں دو طرح کے تجارتی اسکول شامل ہیں جن میں ایک وہ زمرے کے اسکولس ہیں جو اپنے یونیفارم خود تیار کرتے ہوئے فروخت کررہے ہیں اور کتابوں اسٹیشنری اور جوتوں کی فروخت کو اپنے طورپر یقینی بنارہے ہیں ۔ اسی طرح دوسرے زمرے کے اسکولس ایسے ہیں جو اسٹیشنری ، یونیفارم اور جوتوں کے تاجرین کو اسکول میں جگہ فراہم کرتے ہوئے تجارتی اغراض کی تکمیل کا موقع دے رہے ہیں۔ مسٹر ویشوا کرن کے بموجب تمام اسکول انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ محکمہ کمرشیل ٹیکس کی جانب سے جاری کردہ پروفارما کی خانہ پری کرتے ہوئے جمع کروائیں ، جس میں اسکول کا نام ، پتہ ، ٹی آئی این نمبر کے علاوہ فروخت کردہ اشیاء کی مالیت اور اُس پر عائد ہونے والے محصولات کی تفصیلات تحریر کرنی ہوگی ۔ تلنگانہ میں حکومت کی آمدنی میں اضافہ کے لئے کئے جانے والے اقدامات میں یہ بھی ایک اہم قدم ہے جس کے ذریعہ ریاست کی آمدنی کو مزید مستحکم کرتے ہوئے اس میں کافی اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔ مسٹر پی وشوا کرن نے بتایا کہ سنہرے تلنگانہ کی تشکیل کیلئے یہ ضروری ہیکہ نہ صرف کمرشیل ٹیکس بلکہ انکم ٹیکس و دیگر محصولات میں ہورہی کوتاہیوں کو دور کرنے کے سخت گیر اقدامات کئے جائیں تاکہ ریاست کی ترقی کو یقینی بنایا جاسکے ۔