غیر آباد مسجد میں اللہ کی بڑائی و عظمت کی علامت اذان کی گونج ، صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم کی کامیاب مساعی
حیدرآباد ۔ 6۔ نومبر (سیاست نیوز) صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم کی خصوصی دلچسپی اور مساعی کے نتیجہ میں خانم میٹ کی 318 سالہ قدیم مسجد عالمگیر آج سے پنجوقتہ نمازوں کے ساتھ آباد ہوچکی ہے۔ یہ مسجد جو کئی برسوں سے غیر آباد تھی، آج نماز ظہر سے اس میں اللہ تعالیٰ کی بڑائی اور عظمت کی علامت اذان گونجنے لگی۔ مفتی صادق محی الدین فہیم نے نماز ظہر کی امامت کی جس میں صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم ، چیف اگزیکیٹیو آفیسر منان فاروقی کے علاوہ مقامی مسلمانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ محمد سلیم نے مسجد کی ایک ایکر 14 گنٹے اراضی کے تحفظ میں کامیابی حاصل کی ہے جس پر گزشتہ کئی برسوں سے غیر سماجی عناصر کی نظر تھی۔ اس قدیم اور تاریخی عالمگیر مسجد کی تعمیر اور تزئین نو کیلئے وقف بورڈ کے علاوہ اپنے ذاتی خرچ سے رقم کی ادائیگی کا محمد سلیم نے پیشکش کیا ہے۔ اورنگ زیب عالمگیر کے زمانے کی یہ مسجد گزشتہ کئی دہوں سے حکومت اور وقف بورڈ کی توجہ کی طالب رہی لیکن کسی نے بھی اس جانب توجہ نہیں کی۔ محمد سلیم نے صدرنشین وقف بورڈ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اس مسجد کے تحفظ اور اسے آباد کرنے کو چیلنج کے طور پر قبول کیا اور انہیں حکومت کی مکمل سرپرستی حاصل رہی۔ نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد محمد سلیم نے اراضی کی حصار بندی کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کی جانب سے امام اور موذن کا تقرر کیا جائے گا جن کی تنخواہ وقف بورڈ ادا کرے گا ۔ انہوں نے مسجد کیلئے بورویل کی کھدائی اور وضو و طہارت خانوں کی تعمیر کی ہدایت دی۔ نماز کے آغاز کیلئے فرش تیار کرتے ہوئے شیڈ تعمیر کیا جائے گا۔ محمد سلیم نے مقامی افراد کو ذمہ داری دی ہے کہ وہ مسجد میں پنجوقتہ نمازوں کے اہتمام کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد کی اراضی پر حکومت کی منظوری سے رہائشی کامپلکس کی تعمیر کا منصوبہ ہے اور اس سلسلہ میں وقف بورڈ کے اجلاس میں قرار داد منظور کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہائی ٹیک سٹی کے علاقوں میں ملازمت کرنے والے آئی ٹی پروفیشنلس کو رعایتی کرایہ پر رہائش کا انتظام کیا جائے گا۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اس منصوبہ سے واقف کراتے ہوئے حکومت سے فنڈس کی منظوری کی خواہش کی جائے گی۔ محمد سلیم نے کہا کہ مسجد کو آباد کرنے سے مقامی مسلمانوں میں مسرت کی لہر دوڑ گئی ہے۔ گزشتہ 70 برس سے یہ مسجد غیر آباد تھی اور غیر سماجی عناصر اسے منہدم کرتے ہوئے اراضی پر قبضہ کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ متعلقہ کمشنر پولیس اور کلکٹر کے تعاون سے اراضی کا تحفظ کیا جاسکا۔ محمد سلیم نے کہا کہ وقف بورڈ کے خرچ سے مسجد کی تزئین نو کا کام انجام دیتے ہوئے اس کی خوبصورتی بحال کی جائے گی۔ مسجد کے انتظامات وقف بورڈ کی راست نگرانی میں رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر وہ اپنے ذاتی خرچ سے مسجد کی تعمیر کا کام انجام دیں گے۔ محمد سلیم نے کہا کہ انہیں مسجد اور اس کی اراضی کے تحفظ کی خوشی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ مقامی مسلمان اسے آئندہ بھی اپنے سجدوں سے آباد رکھیں گے۔ محمد سلیم نے چیف اگزیکیٹیو آفیسر کو ہدایت دی کہ مسجد کے تعمیری منصوبہ کو قطعیت دیں۔