حیدر کی کہانی کا کچھ حصہ اسلامی معاشرہ کے مغائر

ممبئی 15 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) شاہد کپور کی حالیہ ریلیز فلم ’’حیدر‘‘ میں تبو کی اداکاری کی جہاں تعریف کی جارہی ہے وہیں ناقدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ تبو کا کردار نگیٹیو ہے جہاں اُنھوں نے شاہد کی والدہ غزالہ میر کا کردار ادا کیا ہے وہیں اُنھیں اپنے ہی دیور کے عشق میں گرفتار میں بتایا گیا ہے جو اُنھیں بار بار بھابی جان کہہ کر مخاطب کرتا ہے۔ مسلم معاشرہ میں اس نوعیت کے کردار کی گنجائش نہیں۔ دوسری طرف فلم کی ہیروئن شردھا کپور جنھوں نے عرشیہ کا کردار ادا کیا ہے، اُنھیں بھی شاہد کپور (حیدر میر) کے ساتھ ہم بستری کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ کیا یہ سب مسلم معاشرہ کا حصہ ہیں؟ اس بات سے قطعی انکار نہیں کہ فلم بہت ہی خوبصورت انداز میں فلمائی گئی ہے جہاں 1995 ء کے کشمیر کو پیش کیا گیا ہے جب وہاں عسکریت پسندی عروج پر تھی۔ فلمی ناقدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ عرفان کے کردار پر زیادہ روشنی نہیں ڈالی گئی اور اُسے ایک پُراسرار کردار بنادیا گیا۔