کیمپس میںد اخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی، سکیورٹی عہدیداروںکی مدافعت
حیدرآباد 7 فروری (سیاست نیوز) حیدرآباد یونیورسٹی کیمپس میں مسلمانوں کے داخلہ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اِس حقیقت کا انکشاف تب ہوا جب ایک طالبہ زنیرہ نے یونیورسٹی رجسٹرار سے شکایت درج کرائی۔ چیف سکیورٹی آفیسر ٹی وی راؤ سے جب اِس ضمن میں ربط قائم کیا گیا تو اُنھوں نے توثیق کی کہ کیمپس میں مسلمانوں کے داخلہ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اُنھوں نے اِس کی وجہ یہ بتائی کہ طلبہ کی اکثریت کسی اجلاس کے بارے میں گفت و شنید کررہے تھے۔ حالانکہ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکہ میں مسلمانوں کے داخلہ پر امتناع کے تعلق سے ایسے کسی اجلاس کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ ہفتہ کو مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی کے ایک طالب علم کیمپس پہونچے تاکہ اپنی ساتھی طالبہ کو کچھ ادویات حوالے کرسکیں لیکن اُنھیں حیدرآباد یونیورسٹی کیمپس میں داخل ہونے نہیں دیا گیا۔ اُنھوں نے شناختی کارڈ دکھایا اور کہاکہ وہ خود ایک طالب علم ہے، اِس کے باوجود اُنھیں کیمپس میں داخل ہونے نہیں دیا گیا۔ کیمپس کے سکیورٹی آفیسر نے بتایا کہ مسلمانوں کی کثیر تعداد مسلسل یہاں آرہی ہے اور وہ مسائل پیدا کرسکتے ہیں۔ لہذا اُنھیں ہفتہ کے دن کیمپس میں داخلہ کی اجازت نہیں دی گئی۔