تلنگانہ پولیس کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کی اہل، وزیرداخلہ نرسمہا ریڈی کا خطاب
حیدرآباد 5 اگسٹ (سیاست نیوز) وزیرداخلہ ریاست تلنگانہ مسٹر این نرسمہا ریڈی نے حیدرآباد میں امن و ضبط کی برقراری کیلئے گورنر کو غیرمعمولی اختیارات دینے کی سخت مخالفت کی اور کہاکہ مرکزی حکومت گورنر تلنگانہ و آندھراپردیش مسٹر ای ایس ایل نرسمہن کو دیئے گئے اختیارات میں کمی کرنے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اس مسئلہ پر حکومت تلنگانہ نے مرکزی حکومت کو ایک مکتوب بھی روانہ کیا۔ یہاں تک کہ پولیس ملازمین اسوسی ایشن و یونینوں کی جانب سے بھی گورنر کو لاء اینڈ آرڈر کی برقراری کیلئے مرکزی حکومت کی جانب سے غیرمعمولی نوعیت کے اختیارات دینے کی پرزور مخالفت کی تھی۔ وزیر موصوف نے کہاکہ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی متعدد مرتبہ مرکزی وزارت داخلہ کو پولیس نظم و ضبط کے مسئلہ پر یاد دہانی کی تھی اور اس کے علاوہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد شہر حیدرآباد و دیگر مقامات پر پیش آنے والے واقعات کا مرکزی حکومت کو جو خدشہ تھا، ایسی صورتحال نہ پائی جانے کے پیش نظر ہی مرکزی حکومت نے اب گورنر کے اختیارات میں کمی کرنے سے متعلق احکامات وصول ہونے کی قوی اُمید پائی جاتی ہے۔ آج یہاں سکریٹریٹ میں تلنگانہ پولیس آفیسرس اسوسی ایشن کے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر این نرسمہا ریڈی نے اپنے خیال کا اظہار کیا اور بتایا کہ انھیں موصولہ بعض اطلاعات کی روشنی میں مرکزی حکومت کی جانب سے گورنر کے اختیارات میں کمی کی جارہی ہے۔ مسٹر نرسمہا ریڈی نے پرزور الفاظ میں کہاکہ تلنگانہ پولیس ریاست تلنگانہ میں خواہ کسی ہی صورتحال کیوں پیدا نہ ہو۔ اس سے بہتر انداز میں نمٹنے کی زبردست صلاحیت ہے۔ پولیس آفیسرس و ملازمین کے مسائل کے تعلق سے کہاکہ حکومت ان مسائل کی عاجلانہ یکسوئی کیلئے اقدامات کرے گی اور مسائل پر سنجیدگی کے ساتھ غور کرنے کیلئے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ 19 اگسٹ کو کئے جانے والے خصوصی سروے کیلئے بھی پولیس ملازمین وغیرہ کی خدمات سے استفادہ کیا جائے گا۔ مسٹر نرسمہا ریڈی نے میدک میں کسانوں پر پولیس لاٹھی چارج کے پیش آئے واقعہ پر بھی اپنی خفگی کا اظہار کیا۔