حیدرآباد میٹرو ریل کے تعمیراتی کاموں پر ریکارڈ قائم کرنے کا عزم

مجموعی طور پر 38 فیصد کام مکمل، چیف منسٹر کے سی آر کو رپورٹ پیش، ایم ڈی ایچ ایم آر این وی ایس ریڈی کا بیان
حیدرآباد 27 جولائی (سیاست نیوز) حیدرآباد میٹرو ریل نے تعمیراتی ریکارڈ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حیدرآباد میٹرو ریل کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے بموجب آج میٹرو ریل کے تعمیراتی کاموں میں ہزارویں پلّر کی تعمیر مکمل کی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 27 کیلو میٹر کا رقبہ حیدرآباد میٹرو ریل نے 20 ماہ میں مکمل کیا ہے اور ڈسمبر 2012 ء میں پلروں کو جوڑنے کے لئے پہلا اسپائن ڈالا گیا تھا اور اب ہزارویں اسپائن کی تنصیب عمل میں لائی جاچکی ہے۔ 72 کیلو میٹر کی جملہ مسافت کے لئے حیدرآباد میٹرو ریل کو 2,665 اسپائنس درکار ہیں۔ منیجنگ ڈائرکٹر حیدرآباد میٹرو ریل مسٹر این وی ایس ریڈی نے بتایا کہ موجودہ رفتار میں کچھ سست روی دیکھی جارہی ہے لیکن آئندہ چند یوم میں رفتار مزید تیز ہوجائے گی۔ اُنھوں نے بتایا کہ ہزار اسپائن کی تنصیب کے بعد مجموعی اعتبار سے 38 فیصد کام بڑی حد تک مکمل ہوچکا ہے۔ مسٹر این وی ایس ریڈی نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہاکہ ممبئی میں 11 کیلو میٹر میٹرو کے لئے 7 سال درکار ہوئے تھے اور بنگلور و چینائی میں 25 کیلو میٹر کیلئے تقریباً 5 سال لگے تھے۔ اِسی طرح 3 سال سے زائد عرصہ دہلی کو درکار ہوا تھا جب 25 کیلو میٹر تنصیب کا کام مکمل کیا گیا تھا۔ اُنھوں نے بتایا کہ حیدرآباد میٹرو ریل نے تعمیراتی کاموں کی رفتار اور ریکارڈس کی تفصیلات سے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کو واقف کروایا جس پر چیف منسٹر تلنگانہ نے اُنھیں مبارکباد پیش کی۔ مسٹر این وی ایس ریڈی نے بتایا کہ تاحال حیدرآباد میٹرو ریل نے 1473 پلّرس کی بنیاد رکھی ہے جوکہ جملہ پلّرس کا 56 فیصد ہے۔ اِسی طرح 1370 پلّرس تعمیر کئے جاچکے ہیں جوکہ مجموعی تعداد کا 52 فیصد ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ اُپل اور قطب اللہ پور میں جاری کاموں کے سبب تیزی سے پلّروں کی تنصیب عمل میں لائی جارہی ہے۔ مسٹر این وی ایس ریڈی نے بتایا کہ حیدرآباد میٹرو ریل میں تقریباً 85 فیصد تعمیرات قبل ازوقت کئے جارہے ہیں اور اُنھیں مقام پر لاکر نصب کیا جارہا ہے۔ جس سے نہ صرف ٹریفک مسائل سے شہریوں کو محفوظ رکھا جارہا ہے بلکہ کاموں میں بھی سرعت پیدا ہورہی ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ ایل اینڈ ٹی کے عہدیدار اور متعلقہ ادارہ جات کے سرکردہ عہدیداروں کی جانب سے تعمیراتی کاموں کا مسلسل معائنہ کیا جارہا ہے اور مکمل طمانیت حاصل کرنے کے بعد ہی کام کو آگے بڑھایا جارہا ہے۔