حیدرآباد یونیورسٹی کے 55 اساتذہ کی اجتماعی رخصت

انتظامیہ اور پولیس رویہ کیخلاف طلبہ کے ساتھ احتجاج، طلبا کی رہائی پرآزادی جلوس
حیدرآباد ۔ 29مارچ (سیاست نیوز) حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں جاری تنازعہ کی عاجلانہ یکسوئی کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ وائس چانسلر یچ سی یو پروفیسر اپا راؤ کی جانب سے کیئے گئے دعوے جھوٹے ثابت ہونے لگے ہیں۔ پروفیسر اپا راؤ نے دعوی کیا تھا کہ انہیں تدریسی عملہ کی مکمل حمایت حاصل ہے اور تدریسی عملہ طلبہ کے احتجاج میں شامل نہیں ہے۔ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے 55 اساتذہ نے آج بطور احتجاج اجتماعی رخصت حاصل کرتے ہوئے طلبہ کے ہمراہ پولس اور یونیورسٹی انتظامیہ کے رویہ پر سخت احتجاج کیا۔ یونیورسٹی کیمپس میں احتجاج آج بھی جاری رہا اور اس احتجاج میں طلبہ کی بھاری تعداد شریک رہی جنہیں اساتذہ کی بھی تائید حاصل ہونی شروع ہو چکی ہے۔ بتایا جاتا ہیکہ پسماندہ و دلت طبقات سے تعلق رکھنے والے تدریسی عملہ نے مقدمات میں ماخوذ کردہ اساتذہ ث طلبہ پر درج کئے گئے مقدمات سے مکمل دستبرداری کے مطالبہ میں شدت پیدا کرنے کا منصوبہ تیار کرچکے ہیں۔ اس منصوبہ کے تحت احتجاج میں شامل اساتذہ نے جیل سے رہائی کے بعد یونیورسٹی طلبہ و اساتذہ کی کیمپس میں آمد پر زبردست خیرمقدم کی تیاریاں کی گئی تھیں اور طلبہ کی جیل سے رہائی کے بعد آمد کے موقع پر آزادی جلوس نکالا گیا۔ کیمپس کے اندرونی حصہ میں ’امن مارچ‘ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔